اہم خبریں پاکستان پاکستان24

وائرل ویڈیو ملزمان حراست میں، متاثرہ افراد کو قتل کیے جانے کا خدشہ

جولائی 8, 2021 2 min

وائرل ویڈیو ملزمان حراست میں، متاثرہ افراد کو قتل کیے جانے کا خدشہ

Reading Time: 2 minutes

اسلام آباد میں پولیس حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ عثمان مرزا نامی ملزم اور اس کے ساتھی ملزمان کی جانب سے جنسی ہراسیت کا نشانہ بننے والی لڑکی اور لڑکے کو غیرت کے نام پر قتل کیا جا سکتا ہے اور ان کے خودکشی کرنے کا بھی خدشہ ہے اس لیے دونوں کو حفاظتی تحویل میں لیا جائے گا۔

پولیس حکام کے مطابق چار ملزمان کی گرفتاری کے بعد متاثرہ لڑکی اور لڑکے سے رابطہ کیا گیا ہے تاہم دونوں انتہائی خوف و دہشت کا شکار ہیں اور وہ مقدمے میں مدعی بننا چاہتے ہیں اور نہ ہی بیان ریکارڈ کرانے پر راضی ہیں۔

بدھ کو پولیس نے لڑکی اور لڑکے کو فلیٹ میں بند کر کے اسلحے کے زور پر برہنہ کرنے اور ان کی ویڈیو بنا کر وائرل کرنے کے مرکزی ملزم پراپرٹی ڈیلر عثمان مرزا اور اس کے تین ساتھیوں کو گرفتار کیا تھا۔
ملزمان کو عدالت میں پیش کرنے کے بعد جسمانی ریمانڈ حاصل کیا گیا۔
پولیس حکام کے مطابق ملزمان کے موبائل فونز سے مزید کئی ویڈیوز حاصل کی گئی ہیں تاہم کیس میں گواہان سامنے آنے کو تیار نہیں۔

متاثرہ لڑکی اور لڑکے نے کہا ہے کہ ملزمان دونوں کو قتل کر سکتے ہیں یا ان کے خاندان کو نقصان پہنچا سکتے ہیں اس لیے وہ بیان ریکارڈ نہیں کرائیں گے۔
پولیس اہلکاروں کے مطابق ویڈیو چند ماہ پرانی ہے اور واقعہ اس وقت پیش آیا جب ویڈیو میں موجود لڑکے نے ایک جاننے والے سے ای الیون سیکٹر میں واقع فلیٹ کی چابی لی اور اپنی دوست کو وہاں لے کر گیا۔

پولیس حکام کے مطابق مذکورہ فلیٹ کے مزید چابیاں پراپرٹی ڈیلروں کے گینگ کے پاس بھی تھیں جس کے سرغنہ عثمان مرزا ہیں۔ وہ اپنے پانچ ساتھی ملزمان کو لے فلیٹ پر پہنچے جہاں یہ ویڈیو ریکارڈ کی گئی۔
اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر حمزہ شفقات نے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ سوشل میڈیا سے ویڈیو کو ڈیلیٹ کر دیں کیونکہ اس سے متاثرہ افراد کی شناخت ظاہر ہو رہی ہیں اور ان کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔

اسلام آباد پولیس کے اعلیٰ حکام کو متاثرہ لڑکی اور لڑکے کو گھر والوں کی جانب سے غیرت کے نام پر قتل کیے جانے کا بھی خدشہ ہے۔

واقعہ کی تفتیش کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بھی تشکیل دی گئی جس نے لڑکے اور لڑکی کو حٖفاظتی تحویل میں لینے کی سفارش کی ہے تاکہ وہ خود کو نقصان پہنچانے کے لیے کوئی انتہائی اقدام نہ اٹھا سکیں۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے