ڈیرہ اسماعیل خان میں 8 سالہ بچی ونی کرنے پر مولوی سمیت 4 گرفتار
ڈیرہ اسماعیل خان میں 8 سالہ بچی ونی کرنے پر مولوی سمیت پنچایت کے چار افراد گرفتار کر لیے گئے۔
واقعہ تھانہ گومل کی حدود میں واقع گاؤں تلوکر میں پیش آیا تھا۔ مقدمہ 11 افراد کے خلاف درج کیا گیا۔
ملزمان کے ونی کے لیے پنچایت کی خبر پر خیبر پختونخوا کے وزیراعلی نے نوٹس لیا جن کا اپنا تعلق بھی ڈیرہ اسماعیل خان سے ہے۔
پولیس ترجمان کے مطابق ڈی پی او ڈیرہ اسماعیل خان نے فوری نوٹس لیتے ہوئے کمسن بچی ونی کی کوشش کو ناکام بنایا۔
ترجمان ڈیرہ پولیس کے مطابق پنچایت کے ممبران و نکاح خواں سمیت تمام ملزمان پولیس نے گرفتار کر لیے گئے ہیں۔
ترجمان کے مطابق ڈی پی او سجاد احمد نے کہا کہ ملزمان سے مزید تفتیش کر رہے ہیں، ونی جیسے قبیح فعل کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔
پنچایت نے 12 سالہ متاثرہ بچے سے ملزم کی 8 سالہ بہن ونی کرکے نکاح پڑھا دیا۔
ڈی آئی خان کی تحصیل پروا کے علاقہ تلوکر میں 12 سالہ بچے کو نشہ دے کر 2 ملزمان نے زیادتی کا نشانہ بنایا۔
پولیس کے مطابق چند روز بعد معاملہ سامنے آنے پر چار رکنی پنچایت نے ملزم کی بیٹی ونی کرنے فیصلہ سنایا۔
پنچایت نے ایک ملزم کی 8 سالہ بہن کا زیادتی کا نشانہ بننے والے 12 سالہ بچے کے ساتھ نکاح پڑھایا تھا۔
پولیس کے مطابق چار رکنی پنچایت میں تلوکر گاؤں کے امام مسجد بھی شامل تھے۔
تھانہ گومل یونیورسٹی پولیس نے نکاح خوان سمیت پنچایت کے 4افراد پر مقدمہ درج کر کے گرفتار کر لیا ہے۔