چینی کمپنی نے داسو ڈیم پر کام روک کر پاکستانی ورکرز فارغ کر دیے
Reading Time: < 1 minuteپاکستان میں چین کے انجینیئرز پر حملے کے بعد چینی کمپنی نے داسو ڈیم پر کام روک دیا ہے اور منصوبے پر کام کرنے والے تمام پاکستانی ورکرز کے کنٹریکٹ منسوخ کردیے ہیں۔
چینی کمپنی نے 16 جولائی کو ملازمین کو کام بند کرنے اور معاہدے منسوخ کرنے کا نوٹیفیکیشن دیا۔
ملازمین کو جاری کیے گئے خط کے مطابق ’14جولائی کو ہونے والے دھماکے سے شدید نقصان پہنچا جس کے باعث داسو ڈیم پر کام روکنا پڑ رہا ہے۔’
خط کے مطابق ڈیم پر آپریشن اور دیکھ بھال کرنے والوں کے علاوہ تمام دیگر پاکستانی ورکرز کے کنٹریکٹ منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ داسو ڈیم سائٹ کے قریب بس دھماکے میں 9 چینی انجینیئرز کی ہلاکت اور متعدد کے زخمی ہونے پر چین کی حکومت نے سخت ردعمل ظاہر کیا تھا اور اس وقت چین کی ایک تحقیقاتی ٹیم علاقے میں موجود ہے.
یاد رہے کہ چین کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان زاہو لیجیان نے پریس بریفنگ میں پاکستان سے مطالبہ کیا تھا کہ ’بس میں ہونے والے دھماکے کی مکمل تحقیقات کی جائیں جس میں چینی شہریوں کی ہلاکتیں ہوئی ہیں۔‘
اس سے قبل پاکستان کی وزارت خارجہ کی جانب سے پریس ریلیز میں کہا گیا تھا کہ ’چینی ورکز کو لے کر جانے والی بس تکنیکی خرابی کے باعث گہری کھائی میں جا گری اور اس کے بعد گیس لیکج کے باعث بس میں دھاکہ بھی ہوا۔ اس واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔‘