پاکستان پاکستان24

نور مقدم کو قتل کرنے والا ملزم ظاہر جعفر ذہنی مریض ہے؟

جولائی 22, 2021 2 min

نور مقدم کو قتل کرنے والا ملزم ظاہر جعفر ذہنی مریض ہے؟

Reading Time: 2 minutes

اسلام آباد کے پوش سیکٹر ایف سیون میں سابق سفارت کار شوکت مقدم کی بیٹی نور مقدم کے قتل کے الزام میں گرفتار ملزم ظاہر جعفر کو بعض سوشل میڈیا صارفین نے ذہنی بیمار قرار دینے کی کوششوں پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بااثر خاندان سے تعلق رکھنے والے مبینہ قاتل کو اس طرح بچانے کی مخالفت کریں گے۔

دوسری جانب قتل کے حوالے سے مزید ہولناک تفصیلات سامنے آ رہی ہیں اور موقع پر پہنچنے والے تھراپی ورکس نامی تنظیم کے ارکان اور نور مقدم کے دوستوں نے پولیس کو بیان ریکارڈ کرائے ہیں۔

خیال رہے کہ اسلام آباد کی ایک مقامی عدالت نے سیکٹر ایف سیون فور میں سابق سفیر کی بیٹی نور مقدم کا گلا کاٹ کر قتل کرنے کے کیس میں نامزد ملزم کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیاہے۔


بدھ کو پولیس نے ملزم ظاہر جعفر کو اسلام آباد کے ڈیوٹی مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا اور چھ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استددعا کی۔ تاہم عدالت نے ملزم کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دیا۔

تھانہ کوہسار کے علاقے سابق سفیر کی 28 سالہ بیٹی نور مقدم کو مبینہ طور پر ان کے دوست ظاہر جعفر نے تیز دھار آلے سے گلا کاٹ کر قتل کیا تھا۔

ادھر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے شوکت مقدم سے فون پر رابطہ کیا ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق شاہ محمود قریشی نے شوکت مقدم کی بیٹی کے بیہمانہ قتل پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور حکومت کی جانب سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔

کوہسار پولیس کے مطابق گزشتہ روز واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ کر ایک شخص کو گرفتار کیا تھا۔

پولیس کے مطابق قتل کی اطلاع ایک سکیورٹی گارڈ نے دی تھی۔

پولیس نے منگل کی رات کو لڑکی کے والد شوکت مقدم کی مدعیت میں ظاہرجعفر نامی ملزم کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔

ایف آئی آر کے مطابق شوکت مقدم نے کہا کہ ’جولائی 19کو نور مقدم میری اور اہلیہ کی غیر موجودگی میں گھر سے نکلی۔ بیٹی کو فون ملایا تو نمبر بند تھا بعد ازاں نورکے دوستوں سے رابطہ کیا۔ کچھ دیر بعد نور کا ٹیلی فون آیا کہ دوستوں کے ساتھ لاہور جا رہی ہوں۔ نور نے ایک دو دن میں واپس آنے کا کہا۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے