ضمانت مسترد، خورشید شاہ ایک دن بھی جیل میں نہیں رہے: ہائیکورٹ
Reading Time: < 1 minuteسندھ ہائیکورٹ نے پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما اور قومی اسمبلی کے رکن خورشید شاہ کی درخواست ضمانت مسترد کر دی ہے۔
ضمانت کی درخواست پر سندھ ہائی کورٹ نے اہم آبزوریشن دیتے ہوئے کہا کہ حیران کن ہے، خورشید شاہ ایک دن بھی جیل کے اندر نہیں رہے۔
ہائیکورٹ کے مطابق خورشید شاہ کا سب جیل میں رہنا ہمارے نظام پر سوالیہ نشان ہے۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ خورشید شاہ کے وکیل نے کسی بیماری سے زندگی کو لاحق خطرے سے متعلق دلائل نہیں دیے، 9 نومبر 2019 کو خورشید شاہ کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجا گیا اور اسی روز سندھ حکومت نے این آئی وی ڈی سکھر کو سب جیل قرار دے دیا۔
ضمانت مسترد کیے جانے کے فیصلے کے مطابق خورشید شاہ نارمل زندگی گزار رہے ہیں اور سب جیل میں تمام سہولیات لے رہے ہیں۔
ہائیکورٹ نے نیب عدالت سے کہا ہے کہ آئندہ سماعت ملتوی کرنے کی استدعا منظور نہ کی جائے اور 6 ماہ میں ٹرائل مکمل کر کے فیصلہ سنایا جائے۔
عدالت نے کہا ہے کہ ملزمان کو شفاف ٹرائل کا پورا موقع دیا جائے، ٹرائل کورٹ دلائل سن کر میرٹ پر فیصلہ کرے۔
قومی احتساب بیورو (نیب) نے خورشید شاہ کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں 18 ستمبر 2019 کو اسلام آباد سے گرفتار کیا تھا۔
خورشید شاہ کے خلاف ریفرنس احتساب عدالت سکھر میں زیر سماعت ہے۔
خورشید شاہ پیپلز پارٹی کی حکومت میں سینیئر وزیر جبکہ ن لیگ کے دور حکومت میں اپوزیشن لیڈر تھے.