اعلیٰ عدلیہ میں اقربا پروری کے خلاف پاکستان بار کی قراردادیں منظور
Reading Time: < 1 minuteپاکستان بار کونسل نے اپنی ایک قرارداد میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں ججوں کے تقرر میں سینیارٹی کے اصول کو مد نظر رکھا جائے اور اعلیٰ عدلیہ کے رجسٹرار بھی سول سروس کے بجائے جوڈیشل افسران کو لگایا جائے۔
جمعرات کو پاکستان بار کونسل کے اجلاس میں منظور کی گئی قرارداد میں جسٹس محمد علی مظہر کی سپریم کورٹ میں تقرر کے جوڈیشل کمیشن کی سفارش کی سخت مخالفت کی گئی اور پارلیمانی کمیٹی سے مطالبہ کیا گیا کہ توثیق نہ کرے۔
پاکستان بار کونسل نے سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز کی تعیناتی کی بھی مخالفت کی اور کہا کہ جوڈیشل کمیشن ججز تعیناتی کے لیے شفاف اور غیر جانبدار طریقہ کار بنائے۔
پاکستان بار کونسل نے اپنی قرارداد میں کہا کہ پارلیمنٹ اور سیاسی جماعتیں انیسویں آئینی ترمیم ختم کریں۔
پاکستان بار کونسل نے احتجاجا جسٹس مشیر عالم کے لیے الوداعی ڈنر کا انعقاد نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
قرارداد میں جوڈیشل کمیشن سے اپنے رولز میں ترمیم کے لیے فوری اجلاس بلانے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔
پاکستان بار کونسل نے ججز کی ریٹائرمنٹ کے بعد انہیں کسی عہدے پر تعینات نہ کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
پاکستان بار کونسل نے کہا ہے کہ عدلیہ میں ججز کی تعیناتی پر آل پاکستان وکلا کنونشن بلایا جائے گا، بار کونسلز سینیارٹی کے اصول اور میرٹ کے لیے تمام اقدامات کرے گا۔