چیف جسٹس کا مندر پر حملے کا نوٹس، مقدمہ سماعت کے لیے مقرر
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس گلزار احمد نے صوبہ پنجاب کے ضلع رحیم یار خان میں ہندو مندر پر حملے کا نوٹس لیتے ہوئے مقدمے کو سماعت کے لیے جمعے کو عدالت میں مقرر کیا ہے۔
عدالت عظمیٰ سے جاری اعلامیے کے مطابق ہندو رہنما رمیش کمار نے جمعرات کو چیف جسٹس سے ملاقات میں ان کو رحیم یار خان کے علاقے بھونگ میں مندر پر حملے کے بارے میں بتایا۔
عدالت میں پنجاب کے چیف سیکریٹری اور پولیس سربراہ کو بھی رپورٹس کے ہمراہ طلب کیا گیا ہے.
خیال رہے کہ بدھ کی شب سوشل میڈیا پر رحیم یار خان کے علاقے بھونگ میں ایک مندر کو مشتعل افراد کی جانب سے نقصان پہنچانے کی ویڈیوز کی ویڈیوز منظر عام پر آئی تھیں جبکہ ضلعی پولیس کا کہنا تھا کہ ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
رحیم یار خان کی ضلعی پولیس کے ترجمان کے مطابق علاقے میں ایک مدرسے کی بے حرمتی کرنے کے الزام میں ایک غیر مسلم لڑکے کی گرفتاری کے بعد عدالت سے رہائی ملنے پر مقامی افراد مشتعل ہوئے۔
بدھ کی شب پولیس ترجمان نے بتایا تھا کہ سینکڑوں مشتعل شہری بھونگ میں بازار کو بند کروانے کے بعد احتجاج کرتے ہوئے موٹر وے ایم فائیو پر پہنچے۔
مظاہرین نے موٹر وے ایم فائیو کو ٹریفک کے لیے بند کیا اور پولیس کی جانب سے مذاکرات ناکام ہونے پر مشتعل مظاہرین نے مذہبی مقامات کو نشانہ بنایا۔