پاکستان پاکستان24

مندر کی مرمت اور بحالی کے اخراجات ملزمان سے وصول کیے جائیں: سپریم کورٹ

اگست 6, 2021 2 min

مندر کی مرمت اور بحالی کے اخراجات ملزمان سے وصول کیے جائیں: سپریم کورٹ

Reading Time: 2 minutes

سپریم کورٹ نے رحیم یار خان میں مندر پر حملے کے کسی ایک بھی ملزم کی عدم گرفتاری پر ناپسندیدگی ظاہر کی ہے۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ تین دن ہوگئے ایک بھی ملزم نہیں پکڑا گیا۔

جمعے کو کیس کی سماعت کے دوران آئی جی اور چیف سیکرٹری پنجاب، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
چیف جسٹس نے آئی جی پنجاب انعام غنی اور چیف سیکرٹری کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ مندر پر حملہ ہوا، انتظامیہ اور پولیس کیا کر رہی تھی؟

آئی جی پنجاب نے بتایا کہ اے سی اور اے ایس پی موقع پر موجود تھے، انتظامیہ کی ترجیح مندر کے آس پاس 70 ہندوو گھروں کا تحفظ تھا.

چیف جسٹس نےکہا کہ اگر کمشنر اور ڈپٹی کمشنر اور ڈی پی او کام نہیں کر سکتے تو ہٹا دیں.

آئی جی نے بتایا کہ مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات لگائی گئی ہیں.

چیف جسٹس کے مطابق ایک نو سال کے بچے کی وجہ سے یہ سارا واقعہ ہوا، اس واقعہ سے پوری دنیا میں پاکستان کی بدنامی ہوئی، پولیس نے ماسوائے تماشہ دیکھنے کے کچھ نہیں کیا.
آئی جی سے پوچھا گیا کہ کیا کوئی گرفتاری کی گئی جس پر ان کا جواب تھا کہ ابھی تک کوئی گرفتاری نہیں ہوئی.

ایڈیشنل اٹارنی جنرل سہیل محمود نے بتایا کہ وزیر اعظم نے بھی معاملے کا نوٹس لے لیا ہے.

چیف جسٹس نے کہا کہ وزیر اعظم اپنا کام جاری رکھیں، لیگلی کیس کا دیکھیں، پولیس اپنی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام ہوئی.
چیف جسٹس نے کہا کہ واقعے کو تین دن ہو گئے ایک بندہ پکڑا نہیں گیا .
پھر پولیس ملزمان کی ضمانت،صلح کروائے گی، جسٹس قاضی امین کا کہنا تھا کہ سرکاری پیسے سے مندر کہ تعمیر ہو گی.

جسٹس نے کہا کہ واقعہ پر پولیس کی ندامت دیکھ کر لگتا ہے پولیس میں جوش ولولہ نہیں. پولیس کے پروفیشنل لوگ ہوتے تو اب تک معاملات حل ہو چکے ہوتے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ہندوؤں کا مندر گرا دیا، سوچیں ان کے دل پر کیا گزری ہو گی، سوچیں مسجد گرادی جاتی تو مسلمانوں کا کیا ردعمل ہو تا۔

چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کو واقعے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کا حکم دیا اور ہدایت کی کہ مندر کی مرمت اور بحالی کی رقم ملزمان سے وصول کی جائے۔

سپریم کورٹ نے چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کو ملزمان کے خلاف کارروائی کی رپورٹ آئندہ سماعت پر عدالت میں جمع کرانے کی ہدایت کی۔

سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ پنجاب میں مذہبی ہم آہنگی کے لیے امن کمیٹیاں قائم کی جائیں۔

کیس کی سماعت 13 اگست تک ملتوی کر دی گئی۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے