پاکستان پاکستان24 متفرق خبریں

مندر حملہ کیس: سپریم کورٹ کا کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف کارروائی کا حکم

اگست 13, 2021 2 min

مندر حملہ کیس: سپریم کورٹ کا کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف کارروائی کا حکم

Reading Time: 2 minutes

سپریم کورٹ نے رحیم یار خان کے علاقے میں مندر پر حملے کے مقدمے میں پولیس تفتیش پر عدم اطمینان کا اظہار کیا جبکہ کچے کے ڈاکو راج کے خلاف پنجاب حکومت کو کارروائی کرنے کا حکم دیا ہے۔

جمعے کو سماعت کے اختتام پر عدالت نے ہدایت کی کہ شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے کچے کے علاقے میں پنجاب حکومت کارروائی کرے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ پاکستان بنے اتنا عرصہ ہو چکا لیکن ابھی تک ہماری ڈاکوؤں سے جان نہیں چھوٹی۔

چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ پولیس ہمیشہ فوجداری مقدمے میں طول دیتی رہتی ہے، پولیس کے پاس اہلیت ہے نہ صلاحیت۔

عدالت کو بتایا گیا کہ پولیس نے ملزمان کی شناخت کیلئے نادرا کو خط لکھ دیا ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ہو سکتا ہے نادرا سے جواب آتے آتے دو سال لگ جائیں، خط لکھنا تو بابوؤں کا کام ہے، ستر سال کا عرصہ ہو گیا ہم نے ابھی تک کچھ نہیں سیکھا۔

پنجاب حکومت کے وکیل نے بتایا کہ آٹھ سالہ ہندو بچے کو گرفتار کرنے والے ایس ایچ او کو عہدے سے ہٹا کر محکمانہ کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ایس ایچ او پولیس والوں سے مل کر اپنی جان چھڑا لے گا، آپ کو معلوم ہے تھانے کا ایس ایچ او ایسے ہی تعینات نہیں ہوتا۔

چیف جسٹس کے مطابق جو تھانے میں ایس ایچ او تعینات ہوتا ہے اس کے افسران سے تعلقات ہوتے ہیں۔

وکیل درخواست گزار کے مطابق بارڈر ایریا میں چھوٹو گینگ بھی موجود ہے، حکومتیں ماضی میں بھی چھوٹو گینگ اور کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف کارروائی کر چکی ہے، علاقے میں ایشیاء کا سب سے بڑا گیس کمپریسر پلانٹ ہے جسے تین مرتبہ راکٹ مار کر اڑایا جا چکا ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ کچے اور گدو کے بد امنی پھیلانے والے عناصر سب کیلئے خطرہ ہیں۔

ایڈیشنل آئی جی پنجاب نے بتایا کہ ہماری کچے کے علاقے میں پولیس ناکے موجود ہیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ کچے کے علاقے سے پھر چند لوگ آئیں گے اور کارروائی کرکے نکل جائیں گے، یہ بدقسمتی ہے پولیس کے پاس ایسے واقعات کی روک تھام کی صلاحیت ہی نہیں۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے