پاکستان بہتر سکیورٹی اقدامات کرے: چین کا گوادر حملے پر سخت ردعمل
Reading Time: 2 minutesپاکستان میں چین کے سفارتخانے نے گوادر میں چینی شہریوں کے قافلے پر خودکش حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے سکیورٹی کو بہتر بنانے کے لیے کہا گیا ہے۔
ادھر گوادر بم دھماکے میں زخمی ہونے والا 10 سالہ بچہ اسود بھی دم توڑ گیا.
جمعے کی شام گوادر میں چینی شہریوں کے قافلے پر خودکش حملےمیں مرنے والے بچوں کی تعداد تین ہو گئی ہے.
سنیچر کو سفارت خانے کی ویب سائٹ پر جاری ہونے والے بیان میں دونوں ممالک کے زخمیوں سے ہمدردی کا اظہار اور ہلاک ہونے والے دو پاکستانی شہریوں کے خاندانوں سے تعزیت کی گئی ہے۔
چینی سفارت خانے کی جانب سے پاکستان میں ہنگامی پلان کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ زخمیوں کا مکمل علاج کیا جائے، واقعے کی جامع تحقیقات کی جائیں اور اس میں جو عناصر ملوث ہیں ان کو قرار واقعی سزا دی جائے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان کے تمام متعلقہ ڈیپارٹمنٹس کو سکیورٹی کے حوالے سے اقدامات کو مزید محفوظ اور جامع بنانا چاہیے اور ایسا ماحول بنانا چاہیے کہ ایسے واقعات نہ ہو سکیں۔
چینی سفارت خانے کی ویب سائٹ پر دیے جانے بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پچھلے کچھ عرصے میں پاکستان میں سکیورٹی کی صورت حال خراب ہوئی ہے، یہاں پر کئی دہشت گردی کے واقعات ہوئے جن میں کئی چینی شہری ہلاک ہوئے ہیں۔
بیان کے مطابق ’پاکستان میں رہنے والے چینی شہریوں کو ایک بار پھر یاد دلایا جاتا ہے کہ وہ ہوشیار رہیں، اپنے تحفظ کے اقدامات کو مضبوط بنائیں، بلاضرورت باہر نکلنے سے گریز کریں۔‘
خیال رہے کہ گزشتہ روز جمعے کو بلوچستان کے شہر گوادر میں چینی حکام کو لے جانے والے قافلے پر خودکش حملہ کیا گیا۔ جس میں ایک چینی شہری زخمی اور دو مقامی بچے ہلاک ہوئے۔ دھماکے کے بعد زخمیوں کو گوادر ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔