پاکستان پاکستان24

نور مقدم قتل کیس: عدالت میں پولیس کے چالان میں نیا کیا؟

ستمبر 11, 2021 2 min

نور مقدم قتل کیس: عدالت میں پولیس کے چالان میں نیا کیا؟

Reading Time: 2 minutes

نور مقدم قتل کیس میں پولیس کی جانب سے عدالت میں جمع کرائے گئے چالان میں نئے انکشافات کیے گئے ہیں۔

پولیس کی جانب سے نامکمل اور عبوری چالان عدالت میں پیش کیا گیا اور کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ سے لیپ ٹاپ اور موبائل فون سے متعلق رپورٹ آنے پر ضمنی چالان داخل ہو گا۔

ملزم ظاہر جعفر کے پولیس کو ریکارڈ کرائے گئے اعترافی بیان کو بھی چالان کا حصہ بنایا گیا ہے.

چالان میں ریپ کی بھی تصدیق کی گئی ہے .

پولیس کے عبوری چالان کے مطابق ملزم ظاہر جعفر نے نور مقدم کو قتل کر کے سر دھڑ سے الگ کرنے کا بیان دیا

عبوری چالان کے مطابق ملزم ظاہر جعفر نے انکشاف کیا کہ نور مقدم نے شادی سے انکار کیا تو اسے زبردستی کمرے میں بند کر دیا۔

ملزم نے چوکیدار کو کہا کہ گھر کے اندر کسی کو نہ آنے دیں اور نہ نور مقدم کو باہر جانے دیں جس کے بعد ملزم نے نور مقدم کو قتل کر کے اس کا سر دھڑ سے الگ کر دیا اور اس کا موبائل دوسرے کمرے میں چھپا دیا۔

عبوری چالان میں پولیس نے عدالت کو بتایا ہے کہ مقتولہ نور مقدم کا موبائل ملزم کی نشاندہی پر اسی کے گھر کی الماری سے برآمد کیا، ملزم کے مطابق اس نے والد کو قتل کی اطلاع دی تو انہوں نے کہا گھبرانے کی ضرورت نہیں۔

عبوری چالان کے مطابق والد نے کہا نے کہ ہمارے بندے آ رہے ہیں جو لاش ٹھکانے لگا کر اسے وہاں سے نکال لیں گے، اگر ذاکر جعفر بروقت پولیس کو اطلاع دیتا تو نور مقدم کا قتل بچ سکتا تھا.

عبوری چالان میں کہا گیا ہے کہ ظاہر ذاکر کے والد نے اس وقوعہ میں اپنے بیٹے کی مدد کی ہے ، ملزم کے بیان کے مطابق تھراپی ورکس کے امجد محمود کے ساتھ غلط فہمی میں جھگڑا ہوا.

عبوری چالان کے مطابق تھراپی ورکس کے ملازمین نے ملزم کے اس فعل کو چھپانے اور شہادت ضائع کرنے کی کوشش کی ، تھراپی ورک کے زخمی ملازم امجد نے وقوعہ کا اندراج بھی نہیں کرایا اور میڈیکل سلپ میں روڈ ایکسیڈنٹ درج کرایا.

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے