پاکستان پاکستان24

جنرل فیض حمید کو کٹہرے میں کھڑا کیا جائے: مریم نواز

اکتوبر 6, 2021 2 min

جنرل فیض حمید کو کٹہرے میں کھڑا کیا جائے: مریم نواز

Reading Time: 2 minutes

پاکستان میں حزب اختلاف کی بڑی جماعت مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ آئی ایس آئی کے سربراہ جنرل فیض حمید کو عدالت کے کٹہرے میں کھڑا کر کے حلف پر پوچھا جائے کہ انہوں نے نواز شریف کو سزا دلوانے کے لیے دباؤ ڈالا یا نہیں۔

بدھ کو اسلام آباد میں ایون فیلڈ کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کے بیان ریکارڈ پر ہیں جن پر انہیں سزا کا سامنا کرنا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ سنہ 2018 کے انتخابات سے قبل جب نواز شریف اور وہ جیل میں تھیں تو ’دباؤ ڈلوایا گیا کہ ہمیں الیکشن سے پہلے ضمانت نہ دی جائے۔‘

مریم نواز نے میڈیا کے نمائندوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ کی مجبوری ہے، آپ پر پریشر ہے، آپ میری باتوں کو نہیں چلا سکتے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’آج میں اس بات کی بھی وضاحت کرنا چاہتی ہوں کہ فوج اور ایجنسیز تنازعات اور شک و شبہات سے بالا ہونی چاہییں۔‘

ان کے مطابق کسی ایک فرد کے لیے ادارے کا نام نہیں لینا چاہیے لیکن جب فرد واحد ادارے کے پیچھے چھپتا ہے تو کیا وہ اس کے وقار میں اضافے کا باعث بنتا ہے؟

مریم نواز کے بقول ’پاک فوج ہماری طاقت ہے لیکن اس کو جب کوئی اپنے ذاتی مفادات کے لیے استعمال کرتا ہے تو وہ ادارے کی کون سی خدمت کرتا ہے؟‘

ان کا کہنا تھا کہ پنڈورا پیپرز سامنے آنے کے بعد وہ درخواست گزار کہاں ہے جو پانامہ لیکس کو عدالت میں لے کر گیا تھا اور قوم اس جسٹس کھوسہ کو بھی ڈھونڈ رہی ہے جنہوں نے کہا تھا کہ درخواست لائیں، کیونکہ فیصلہ تو پہلے ہی ہو چکا تھا۔

پیر کو  مریم نواز کی جانب سے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایک نئی درخواست دائر کی گئی جس میں برطرف جسٹس شوکت صدیقی کے راولپنڈی بار سے خطاب کا بھی حوالہ دیا گیا ہے۔    متفرق درخواست میں سابق جج ارشد ملک کی ویڈیو کا بھی ذکر کیا گیا  ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ جج ارشد ملک کی ویڈیو نواز شریف اور ان کے خاندان کے خلاف کیس میں اہم ثبوت ہے۔ 

درخواست کے مطابق نیب کے ذریعے نواز شریف کو وزارت عظمیٰ سے ہٹانے کے لیے ایک غیر قانونی ریفرنس دائر کیا گیا۔   

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے