سوڈان میں مارشل لائی جرنیلوں کے خلاف عوامی بغاوت
Reading Time: < 1 minuteافریقی ملک سوڈان میں رواں ہفتے کے اوائل میں لگنے والے مارشل لا کے خلاف ہزاروں شہری سڑکوں پر نکل آئے اور جمہوریت کے حق میں مظاہرے کیے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ڈاکٹروں کی یونین نے بتایا ہے کہ سنیچر کو ہونے والے ان مظاہروں پر سکیورٹی فورسز نے کئی مقامات پر فائرنگ کر دی جس سے تین افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔
فوجی بغاوت نے جس کی عالمی برادری نے مذمت کی ہے، سوڈان کی جمہوریت کی طرف منتقلی کو خطرے میں ڈال دیا ہے جس کا آغاز سنہ 2019 میں طویل عرصے سے مسلط آمر عمر البشیر کی معزولی کے بعد ہوا تھا۔
اس کے بعد سے فوجی اور سویلین رہنماؤں نے ایک ناخوشگوار شراکت داری کے تحت حکومت کی ہے۔
جمہوریت کے حامی گروہوں نے سنیچر کو ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں کی کال دی تھی تاکہ معزول عبوری حکومت کی بحالی اور نظر بندی سینئیر سیاسی شخصیات کی رہائی کا مطالبہ کیا جا سکے۔
امریکہ اور اقوام متحدہ نے سوڈان کے طاقتور فوجی جنرل عبدالفتاح برہان کو خبردار کیا تھا کہ وہ مظاہرین کے ساتھ فوج کے سلوک کو ایک امتحان کے طور پر دیکھتے ہیں، انہوں نے تحمل سے کام لینے پر زور دیا ہے۔
عبدالفتاح برہان نے دعویٰ کیا ہے کہ فوج کے قبضے کے باوجود جمہوریت کی منتقلی جاری رہے گی۔