متفرق خبریں

سیالکوٹ میں سری لنکن شہری کا قتل، کون سے ملزم گرفتار کیے گئے؟

دسمبر 4, 2021 2 min

سیالکوٹ میں سری لنکن شہری کا قتل، کون سے ملزم گرفتار کیے گئے؟

Reading Time: 2 minutes

پاکستان کے صوبہ پنجاب کی پولیس نے کہا ہے کہ سیالکوٹ واقعہ 13 افراد براہ راست ملوث ہیں جن کو مرکزی ملزمان قرار دیا گیا ہے.

پولیس کا کہنا ہے کہ تشدد کرنے، قتل اور اشتعال انگیزی میں ملوث ملزمان میں سے ایک اہم اور مرکزی ملزم فرحان ادریس سمیت کُل 118 افراد کو گرفتار کیا گیا۔

پولیس کے مطابق واقعہ میں‌ملوث ملزمان کے علاوہ موقع پر موجود دیگر افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔

سنیچر کو لاہور میں میڈیا بریفنگ میں آئی جی پولیس پنجاب راؤ سردار علی خان نے بتایا کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے 24 گھنٹوں میں 160 سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کا جائزہ لے کر 200 سے زائد جگہوں پر چھاپے مارے گئے۔

انہوں نے کہا کہ ’پولیس کی جانب سے ہزاروں کالز کا ریکارڈ بھی چیک کیا گیا اور سیلفی لینے، ویڈیو بنانے اور پتھر لانے والے افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔‘
’ملزمان کی گرفتاریوں کے لیے 10 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں اور تفتیش کا عمل ابھی جاری ہے۔‘

راؤ سردار علی خان نے مزید بتایا کہ ’ہلاک ہونے والے سری لنکن شہری کی نعش کا پوسٹ مارٹم ہوچکا ہے، نعش وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ کے ذریعے سری لنکن ہائی کمیشن کے سپرد کردی جائے گی۔‘

دوسری جانب سری لنکن فیکٹری منیجر پریانتھا کمارا کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی ہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تشدد سے پریانتھا کمارا کے جسم کے مختلف حصوں کی ہڈیاں ٹوٹی ہوئی تھیں۔

آئی جی پنجاب پولیس کے مطابق ’سیالکوٹ کی فیکٹری میں جھگڑے کا آغاز جمعے کی صبح 10 بج کر دو منٹ پر ہوا اور 11 بجے تک سری لنکن شہری کی ہلاکت ہو چکی تھی اور مشتعل افراد موجود تھے۔‘

راؤ سردار علی خان کے مطابق ’پولیس کو جب اطلاع ملی تو سری لنکن شہری کی ہلاکت ہوچکی تھی۔‘

قبل ازیں پولیس کے بیان میں کہا گیا تھا کہ آئی جی پنجاب سارے معاملہ کی خود نگرانی کر رہے ہیں باقی ملزمان کی گرفتاری کیلیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے