انڈیا کے آنجہانی جنرل بپن راوت پر پوسٹ، سوشل میڈیا صارفین گرفتار
Reading Time: 2 minutesہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک ہونے والے انڈیا کے پہلے چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل بپن راوت سے متعلق سوشل میڈیا پر ’ناگوار‘ پوسٹ کرنے پر آٹھ انڈین شہریوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جنرل بپن راوت کا ہیلی کاپٹر گرنے کے چند گھنٹوں کے ایک شخص کو گرفتار کیا گیا جس نے انسٹا گرام اکاؤنٹ پر لکھا تھا کہ ’جہنم میں داخل ہونے سے پہلے ہی (راوت) زندہ جل گیا۔‘
پولیس نے تصدیق کی ہے کہ عوامی جذبات کو ٹھیس پہنچانے پر متعلقہ شخص کو دو افراد کے ہمراہ ریاست راجستھان سے گرفتار کیا گیا ہے۔
انڈیا کے مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں پانچ دیگر افراد کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
جنرل بپن راوت بدھ کو پہاڑی علاقے میں واقع ملٹری کالج جا رہے جب ان کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہوگیا۔ ہیلی کاپٹر میں ان کی اہلیہ سمیت 11 فوجی اہلکار بھی سوار تھے۔
ضلع جموں میں ایک بینک کی اہلکار کو اس الزام کی بنیاد پر معطل کر دیا گیا کہ انہوں نے جنرل راوت کی ہلاکت سے متعلق فیس بک پوسٹ پر ہنسنے والی ایموجی سے ردعمل دیا۔
جنوبی ریاست کرناٹک کے وزیراعلیٰ نے عسکری کمانڈر کی توہین کرنے والے ’گمراہ ذہنوں‘ کی گرفتاری کا حکم دیا تھا جس کے بعد دو افراد سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
خیال رہے کہ حالیہ کچھ عرصے میں انڈین پولیس سینکڑوں کی تعداد میں انٹرنیٹ صارفین کو حراست میں لے چکی ہے جس پر سماجی تنظیمیوں نے کئی مرتبہ آواز بھی اٹھائی ہے۔
اکتوبر میں درجن سے زیادہ افراد کو حراست میں لیا گیا جنہوں نے پاکستانی کرکٹ ٹیم کے انڈین ٹیم کو شکست دینے کی خوشی منائی۔ ان میں سے اکثر افراد کے خلاف انسداد دہشت گردی کے قوانین کے تحت کارروائی کی جا رہی ہے۔