اہم خبریں پاکستان

نیوی سیلنگ کلب اور نیوی گالف کورس ختم کرنے کے فیصلے چیلنج

جنوری 13, 2022 < 1 min

نیوی سیلنگ کلب اور نیوی گالف کورس ختم کرنے کے فیصلے چیلنج

Reading Time: < 1 minute

پاکستان کی بحری فوج کے حکام نے اسلام آباد کے نیوی سیلنگ کلب کو گرانے اور نیول گالف کلب کو تحویل میں لینے کے فیصلوں کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا ہے۔

جمعرات کو پاکستان نیوی کی جانب سے دو انٹراکورٹ اپیلوں میں عدالت کے سنگل بینچ کے الگ الگ فیصلوں کو چیلنج کیا گیا اور فیصلوں کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے سپیشل بینچ نے جمعرات کو ان اپیلوں پر سماعت کرتے ہوئے پوچھا کہ کیا نیوی براہ راست اپیلیں دائر کر سکتی ہے؟ کیا یہ اپیلیں اٹارنی جنرل کے دفتر کے ذریعے دائر نہیں کی جانی چاہئیں؟

جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ بحریہ وفاقی وزارت دفاع کے ماتحت ہے اس لیے براہ راست اپیلیں دائر کرنے پر مطمئن کیا جائے۔

نیوی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ وہ حکام سے ہدایات لے کر نئی اپیلیں دائر کریں گے۔

یاد رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے راول جھیل کے کنارے نیوی سیلنگ کلب کی تعمیر غیرقانونی قرار دیتے ہوئے کلب کو تین ہفتوں میں گرانے کا حکم دیا تھا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے نیول فارمز اور نیوی سیلنگ کلب کے خلاف درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ رئیل سٹیٹ بزنس کے لیے ادارے کا نام استعمال نہیں کیا جا سکتا۔

عدالت نے پاکستان نیول فارمز کے لیے جاری کیے گئے این او سی کو بھی غیر قانونی قرار دیا تھا۔
اسی طرح عدالت کی جانب سے نیول فارمز کی اراضی کو اتھارٹی کی تحویل میں دینے کا فیصلہ بھی سنایا گیا تھا۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے 11 جنوری کو نیوی گالف کورس کو غیر قانونی قرار دینے کا فیصلہ سنایا تھا۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے