صدر اردوغان کی ’توہین‘ پر جیل، خاتون صحافی نے کیا کہا تھا؟
Reading Time: < 1 minuteترکی میں سرکاری استغاثہ کی جانب سے خاتون صحافی صدف کباس پر صدر اردوغان کی توہین کی فرد جرم عائد کیے جانے کے بعد عدالت نے ان کو جیل بھیج دیا ہے۔
ترک ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق صدر کی توہین کا الزام ثابت ہونے پر قانون کے تحت خاتون صحافی کو ایک سے چار برس قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
اپوزیشن کے ایک ٹی وی چینل پر خاتون صحافی نے انٹرویو کے دوران صدر اردوغان پر تنقید کرتے ہوئے صدارتی محل کو ایک گودام یا کباڑ خانہ قرار دیا تھا۔
صدف کباس نے یہ الفاظ اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر بھی پوسٹ کیے تھے۔
ترکی میں قانون کے مطابق صدر کی توہین کی سزا مقرر ہے۔
حکام نے گزشتہ برسوں کے دوران سوشل میڈیا پر ترک صدر پر تنقید یا ان کی توہین کرنے والے ہزاروں افراد کے خلاف کارروائی شروع کی ہے۔
Array