اہم خبریں پاکستان

نور مقدم قتل کیس کا فیصلہ، ظاہر جعفر کو سزائے موت

فروری 24, 2022 < 1 min

نور مقدم قتل کیس کا فیصلہ، ظاہر جعفر کو سزائے موت

Reading Time: < 1 minute

اسلام آباد مٰیں مقامی عدالت نے نور مقدم قتل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے ظاہر جعفر کو سزائے موت جبکہ مجرم کے والدین کو بری کر دیا ہے.

عدالت نے چوکیدار افتخار اور مالی جان محمد کو دس سال قید کی سزا سنائی ہے.

پاکستان کے سابق سفیر شوکت مقدم کی بیٹی نور مقدم کے قتل کے مقدمے کا فیصلہ جمعرات کو سنایا گیا۔

تحریری فیصلے کے مطابق ظاہر جعفر کو قتل کے جرم پر سزائے موت اور پانچ لاکھ جرمانہ جبکہ جبری زیادتی کے جرم پر 25 سال قید،دو لاکھ جرمانہ کیا گیا ہے.

اغوا کے جرم پر ظاہر جعفر کو دس سال قید اور ایک لاکھ جرمانہ کیا گیا.
عدالت نے کہا ہے کہ ملزم جرمانہ مقتولہ کے ورثا کو ادا کرے.

دفعہ 342 کے جرم پر ایک سال قید سنائی گئی ہے.

0 جولائی کو واردات ہونے کے بعد کیس کے ٹرائل کا اکتوبر میں آغاز ہوا جو چار ماہ میں اختتام پذیر ہوا۔

اسلام آباد کے ڈسٹرکٹ سیشن جج عطا ربانی نے منگل کو حتمی دلائل مکمل ہونے اور وکلاء کی جانب سے جواب الجواب کا مرحلہ مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

خیال رہے کہ اسلام آباد کے پوش سیکٹر ایف سیون میں گذشتہ برس عید الضحیٰ سے ایک روز قبل سابق سفیر شوکت مقدم کی 28 سالہ بیٹی کے بہیمانہ قتل نے عوام کی توجہ حاصل کی۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے