جج پر عدالت میں بدترین تشدد، پانچ وکلا پر مقدمہ درج
Reading Time: < 1 minuteصوبہ خیبر پختونخوا کے جنوبی ضلع لکی مروت میں سول جج عمر عظمت پر عدالت میں وکلا کے تشدد کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔
وکلا نے مقدمے کے اندراج کے خلاف جمعے کو عدالتی بائیکاٹ اور ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔
جمعرات کو درج کیے گئے مقدمے میں جج عمر عظمت نے بتایا کہ وہ عدالت لگائے بیٹھے تھے جب ضمانت کے ایک مقدمے میں پیش ہونے والے وکلا فرمان اللہ اور دیگر ان کے ڈائس پر چڑھ گئے اور فائل اٹھا کر ان کے سر پر دے ماری۔
مقدمے کے مطابق وکلا نے جج سے گالم بلوچ کی، ان کو گریبان سے پکڑا اور لاتوں، گھونسوں سے تشدد کیا۔
جج نے پولیس کو بتایا کہ عدالت کا فرنیچر ٹوٹ گیا اور سائلین اس دوران کمرہ عدالت سے جان بچا کر بھاگ گئے۔
پولیس تھانہ غزنی خیل نے جج عمر عظمت کی درخواست پر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر آصف اقبال ایڈوکیٹ، فرمان اللہ ایڈوکیٹ اور میر ہمایوں ایڈوکیٹ سمیت پانچ وکلا کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔
وکلا نے واقعہ کے خلاف جمعے کو ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے تحت مکمل ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملحقہ اضلاع ڈیرہ اسماعیل خان، بنوں اور کرک میں بھی وکلاء عدالتوں میں پیش نہیں ہوں گے۔