پیکا آرڈیننس کے خلاف ن لیگ کی درخواست ریمارکس کے ساتھ خارج
Reading Time: < 1 minuteاسلام آباد ہائیکورٹ نے سائبر قوانین میںترمیم کے پیکا آرڈیننس کے خلاف حزب اختلاف کی جماعت مسلم لیگ ن کی درخواست خارج کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ سیاسی جماعتیں پارلیمنٹ کو مضبوط کریں اور قانون سازی کے معاملات عدالتوں میں نہ لائیں.
جمعے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں سائبر قوانین میں ترامیم کے خلاف ن لیگ کی رٹ پر سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی.
جسٹس اطہر من اللہ نے ابتدائی سماعت میں کہا کہ سیاسی جماعتیں قانون سازی کے معاملات عدالتوں کے بجائے اسمبلی میں لے جائیں، یہ عدالت یقین دلاتی ہے کہ اس معاملے میں سیاسی جماعتوں کی درخواست پر سماعت نہیں کرے گی، درخواست خارج کی جاتی ہے.
خیال رہے کہ تحریک انصاف حکومت کی جانب سے پیکا قانون میں آرڈیننس کے ذریعے ترمیم کر کے ایف آئی اے کو گرفتاریوں کے اختیار دینے کو ہائیکورٹ پہلے ہی معطل کر چکی ہے.
عدالت نے اٹارنی جنرل خالد جاوید خان کو کیس میں معاونت کا نوٹس جاری کیا ہے.
اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیکا آرڈیننس کو صحافی تنظیموں اور انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے افراد نے چیلنج کر رکھا ہے.