آرمی چیف اور آئی ایس آئی سربراہ کے خلاف مہم، کارروائی کا فیصلہ
Reading Time: 2 minutesپاکستان کی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ اور انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے چیف کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلانے والوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اتوار کو اسلام آباد میں ذرائع نے دعویٰ کیا کہ اس مہم کے پیچھے موجود افراد کے حوالے سے معلومات اور مواد اکھٹا کیا جا چکا ہے اور مقدمات چلائے جائیں گے۔
صحافی و تجزیہ کار طلعت حسین نے بھی ایک ٹویٹ میں اس حوالے سے بتاتے ہوئے کہا کہ ‘ان افراد پر کڑی نظر رکھی گئی ہے جنہوں نے فوج کے سربراہ اور ڈی جی آئی ایس آئی کے خلاف گندی ترین سوشل میڈیا مہم چلائی۔ٗ
ذرائع کے مطابق اس مہم کی تفتیش کرنے والوں نے اس کے پیچھے عمران خان، ان کے دو وزرا، مشیروں، ایک بیوروکریٹ اور پی ٹی آئی کی کور سوشل میڈیا ٹیم کا پتا چلایا ہے۔
یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ تین ٹی وی اینکرز بھی فوج کی اعلیٰ قیادت کے خلاف چلائی گئی اس مہم کے پیچھے ہیں اور ان کے بارے میں بھی مواد موجود ہے۔
خیال رہے کہ اتوار کی صبح پی ٹی آئی کے آفیشل ٹوئٹر سے یہ خبر دی گئی کہ عمران خان کے فوکل پرسن ارسلان خالد کے لاہور میں گھر پر چھاپہ مار کر فون اور لیپ ٹاپ قبضے میں لیے گئے.
تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے اس حوالے سے ٹویٹ کیا کہ ‘صرف آپ کو یہ بتانا ہے کہ ارسلان خالد محب وطن ہے اور اس نے اسی وطن میں رہنا ہے۔ہمیں امید تھی آپ یہ کریں گے اس لیے کل رات ہی میں نے اس سے بات کر کے اسے اس کے گھر سے کسی اور جگہ بھیج دیا تھا۔جو لیپ ٹاپ اور موبائل آپ لے کر گئے ہیں اس میں سوائے پروفیشنل کاموں کے اور کچھ نہیں.’