لاڈ پیار کب تک چلے گا؟
Reading Time: < 1 minuteاب یہ فیصلہ کرنا بہت ضروری ہو گیا ہے کہ ملک آئین اور قانون کے مطابق چلانا ہے یا کسی کی nuisance value کو مد نظر رکھ کر یونہی مصلحت پوشی سے کام لیتے رہنا ہے۔
یاد رکھیے گا کہ آج ایک کی فساد پھیلانے کی دھمکی سے دب جائیں گے تو کل اس سے بڑے فسادی اور پرسوں اس سے بھی بڑے فسادی میدان میں اتر آئیں گے۔ پھر حکومت کرنے کا حق صرف اس کا ٹھہرے گا جو زمین پر زیادہ فساد پھیلانے کی اہلیت رکھے گا۔
اسی چیز کا راستہ روکنے کے لیے آئین اور قوانین بنائے جاتے ہیں۔
جب آپ حکومت میں ہوں تو اپوزیشن کو سرے سے تسلیم ہی نہ کریں۔ اور جب اپوزیشن میں ہوں تو حکومت کو سرے سے تسلیم نہ کریں۔
اپنے علاوہ سب کو غدار قرار دیں، کسی کو بھی جائز سیاسی سٹیک ہولڈر ماننے کے لیے تیار ہی نہ ہوں، آئین کی واضح دفعات کے باوجود الیکشن کمیشن کے ممبران اور چئیرمین نیب کی تعیناتیوں کے لیے اپوزیشن کے ساتھ بیٹھنا یا ان سے مشاورت کرنا اپنی توہین سمجھیں۔
جب چاہیں آئین کو پامال کردیں۔ آئین کی پامالی کے نتیجہ میں ملک کو آئینی بحران سے نکالنے کے لیے عدلیہ اپنا کردار ادا کرے تو اس کو سکینڈلائز کریں۔
فوج آپ کے سر سے ہاتھ اٹھا کر غیر جانبدار ہو جائے تو اس کی مسلسل تضحیک کریں۔
الیکشن کمیشن فارن فنڈنگ کیس میں سالوں کی انکوائری کے بعد آپ کے خفیہ اکاونٹ پکڑ لے تو آپ اپنے ہی لگائے ہوئے چیف الیکشن کمشنر کو ماننے سے انکار کر دیں اور اس کے استعفی کا مطالبہ کریں۔ یہ سب فساد پھیلانا نہیں تو اور کیا ہے؟
دیکھتے ہیں کہ یہ "لاڈ پیار” کب تک ایسے چلتا ہے۔ آخر تو قانون کو اپنا راستہ لینا ہی ہو گا۔