کالم

کیسی بحث، کیسی دلیل

مئی 8, 2022 2 min

کیسی بحث، کیسی دلیل

Reading Time: 2 minutes

کیسی بحث کیسی دلیل، جب انسان کی عینک کا نمبر ہی اس کا لیڈر ہو۔ فقہ عمرانیہ اس سے مختلف مرض نہیں ہے۔

میرے ایک دوست ہیں جن کی انجینئرنگ کی تعلیم پاکستان کی بہترین یونیورسٹی سے ہوئی۔ ماسٹر آسٹریلیا سے کیا۔ ڈاکٹریٹ کی ڈگری جرمنی سے ہوئی۔ ساری زندگی بےمثال قابلیت کی وجہ سے وظیفہ حاصل کرتے رہے ۔ اس وقت اپنی ہی مادر علمی میں پروفیسر ہیں۔
گھر والوں کے برعکس کافی مذہبی انسان ہیں اور سلسلہ نقشبند کے ایک صوفی (جو کہ ایک ریٹائرڈ میجر صاحب ہیں) کے ہاتھ پر بیعت کی ہوئی ہے اور ساری زندگی ان کی اطاعت میں گزارنے کا عہد کیے ہوئے ہیں۔

کبھی ان کی نیت میں فتور پایا نہ ان کے خلوص میں کمی دیکھی۔ ان کا کبھی کوئی سیاسی مقصد دیکھا نہ ہی ان میں کبھی کسی انسان کے لیے نفرت دیکھی۔ اکثر بحث مباحثہ چلتا رہتا تھا۔

ایک دفعہ میں نے ان سے بحث سمیٹنے کے لیے دو سوال پوچھے۔

کیا آپ اپنے ذہن سے اپنے دینی اور دنیاوی معاملات میں خود بھی سوچتے ہیں۔
جواب ملا، جی بالکل میں سوچتا ہوں۔

اگلا سوال میں نے صوفی صاحب کے متعلق کیا جنہیں وہ حضرت جی کہہ کر بلاتے تھے۔
کہ حضرت جی میں کون سی ایسی بات جو کبھی آپ کو معلوم ہو جائے تو آپ یہ کہیں کہ آج سے میرے اور حضرت جی کے راستے جدا ہیں۔
جواب ملا، میں ایسا سوچ ہی نہیں سکتا کیونکہ کہ اس کا امکان سرے سے ہے ہی نہیں۔

اس سے پہلے مجھے برین واش لفظ کی کبھی سمجھ نہیں آئی تھی۔
اور اس کے بعد میں نے کبھی تعلیم اور سمجھ میں تعلق تلاش کرنے کی کوشش بھی نہیں کی۔

آپ بھی مسجد نبوی والے واقعے کو لے کر اہل یوتھ کو سمجھانا بند کر دیں کیونکہ فقہ عمرانیہ اس سے مختلف مرض نہیں ہے۔
جب انسان کی عینک کا نمبر ہی اس کا لیڈر ہو تو کیسی بحث کیسی دلیل۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے