پاکستان کے تین ٹکڑے، عمران خان کے بیان پر سخت ردعمل
Reading Time: < 1 minuteپاکستان میں اپوزیشن جماعت تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان کے فوج کے تباہ اور ملک کے دیوالیہ ہونے کے بیان پر سخت سیاسی اور عوامی ردعمل سامنے آیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف، سابق صدر آصف زرداری اور متحدہ قومی موومنٹ کی قیادت نے عمران خان کے بیان کی مذمت کرتے اس کو ملک دشمنی قرار دیا ہے۔
عمران خان نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا تھا کہ اگر اسٹیبلشمنٹ اس وقت صحیح فیصلے نہیں کرے گی تو لکھ کر دیتا ہوں کہ یہ بھی تباہ ہوں گے، ملک بھی تباہ ہوگا اور فوج سب سے پہلے تباہ ہوگی، ملک دیوالیہ ہو جائے گا۔
نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو میں عمران خان نے کہا تھا کہ اسٹبلشمنٹ کو اس وقت درست فیصلے کرنے کی ضرورت ہے۔
عمران خان سے پوچھا گیا کہ ’پاکستان میں حقیقت یہ ہے کہ اگر اکثریت کے باوجود اسٹیبلشمنٹ آپ کے ساتھ نہ ہو تو آپ پاور میں نہیں آ سکتے جیسا کہ بھٹو کے ساتھ ہوا، تو اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے آپ کی اگلی حکمت عملی کیا ہوگی؟
سابق وزیراعظم نے جواب دیا کہ ’یہ جب سے آئے ہیں روپیہ نیچے جارہا ہے، چیزیں مہنگی ہورہی ہیں، اسٹاک مارکیٹ گر رہی ہے، ملک ڈیفالٹ ہونے کی طرف جارہا ہے۔ پاکستان اگر بینکرپٹ ہوتا ہے تو سب سے بڑا ادارہ جو کہ فوج ہے وہ پہلے ہٹ ہوگی، جب فوج متاثر ہوگی تو ہم سے کنسیشن وہ لی جائے گی جو یوکرین سے لی گئی، یعنی ڈی نیوکلیئرئزیشن، جب پاکستان نیوکلئیر پاور نہیں رہے گا تو میں آج کہتا ہوں کہ پاکستان کے تین حصے ہوں گے، ان کے پلان بنے ہوئے ہیں ملک توڑنے کے، ملک خودکشی کی طرف جا رہا ہے۔‘