حکومتی اتحاد میں دراڑ کا خدشہ،اے این پی اور ایم کیو ایم کے تحفظات
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کی عوامی نیشنل پارٹی نے حکومتی اتحاد سے علیحدگی پر غور شروع کردیا۔وزیراعظم اتحادیوں کے خدشات دور کرنے کیلئے پیپلز پارٹی کے قائدین کے اعزاز میں ظہر سنہ دیں گے۔
تفصیلات کےمطابق اے این پی کی مرکزی قیادت کا اجلاس ہوا جس میں حکومتی اتحاد کے لیے کیے گئے وعدوں اور عملدرآمد سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔
اے این پی رہنماؤں نے حکومتی اتحاد سے علیحدگی کی تجویز دے دی ہے اور اس حوالے سے حتمی فیصلوں کے لیے ایمل ولی خان نے مرکزی قیادت کا اجلاس عید کے بعد طلب کیا ہے۔
اے این پی رہنماؤں نے حکومتی اتحاد سے علیحدگی کا اختیار پارٹی سربراہ کو دیاہے۔
اے این پی ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے کیا گیا کوئی وعدہ پورا نہ ہوسکا اور کسی بھی حکومتی فیصلوں پر اعتماد میں نہیں لیا جارہا۔
دوسری جانب وزیر اعظم شہباز شریف آج حکومتی اتحاد کی اہم جماعت پیپلز پارٹی کے قائدین کے اعزاز میں ظہرانہ دیں گے۔
ظہرانے میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور شریک چیئرمین آصف علی زرداری شریک ہوں گے جبکہ پیپلز پارٹی کی سینیئر قیادت بھی آصف زرداری کے ہمراہ ہوگی۔
ملاقات میں اتحادی جماعتوں کے خدشا ت پر غور کیا جائے گا اور ایم کیو ایم کے ساتھ معاہدے پر غور کیا جائے گا جبکہ ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
ظہرانےمیں چیئرمین نیب کی تقرری کے معاملے پر بھی غوروخوض کیا جائے گا۔