ذہنی دباؤ کم کرنے کے چند کارآمد طریقے
Reading Time: 3 minutesانسان کو اپنی روزمرہ زندگی میں کسی نہ کسی لمحے ذہنی دباؤ کا سامنا ہوتا ہے۔ ایک عام آدمی کی معاشی حالت، گھریلو مسائل یا تعلقات میں اونچ نیچ اس کے مزاج پر مختلف طریقوں سے اثرانداز ہو سکتے ہیں۔
موجودہ دور میں بڑھتی ہوئی مہنگائی، مناسب روزگار کا نہ ہونا ، مصروفیت کے باعث دوستوں یا گھر والوں کے ساتھ معیاری وقت نہ گزارنا، ورزش سے دوری، یا پھر موجودہ معاشرے کے بنانے ھوئے جدید معیار کے مطابق زندگی گزارنے کے اسباب کا نہ ہونا ہر انسان کو کسی نہ کسی طور پر ذہنی دباؤ کا شکار بنا رہے ہیں۔
ماہرین کے مطابق ہر زندہ اور باشعور انسان معتدل ذہنی تناؤ کا شکار ہو سکتا ہے۔ لہذا اپنے دماغ کو ایسے حالات میں بہترین طریقے سے قابو کرنا آپ کو شدید ذہنی نقصان یا ڈپریشن جیسے خطرناک مرض سے بچا سکتا ہے۔
ذہنی دباؤ کی بنیادی وجوہات
انسانی جسم میں cortisol قدرتی طور پر تخلیق کیا گیا اہم stress ہارمون ہے ، جو انسان کے دماغ کے مختلف حصوں کے ساتھ مل کر انسانی مزاج، حوصلہ افزائی اور خوف جیسے احساسات کو کنٹرول کرتا ہے۔
دماغی صحت کے ماہرین کے مطابق کسی ایسے شخص کی موجودگی یا زیادہ وقت کے لیے دوری، یا کوئی مخصوص رویہ انسان کی سٹریس بڑھانے کی وجہ بن سکتا ہے۔ اس کے علاوہ جدید ریسرچرز کے نتائج کولڈ ڈرنکس کے مسلسل استعمال کو بھی نفسیاتی دباؤ کی وجہ قرار دیتے ہیں۔
نیکوٹین جو ایک کیمیائی مادہ ہے، اس کو روزانہ خوراک (چائے، کافی،سیگریٹ)میں شامل کرنے سے بھی سٹریس لیول بڑھ سکتا ہے۔
ذہنی دباؤ کو کم کرنے کے لیے کیا حکمت عملی ہونی چاہیے؟
گہر ے سانس لینا ( Deep breathing) :
جب بھی آپ کس ذہنی دباؤ کا شکار ہوں تو یہ چار سے پانچ منٹ کی سرگرمی آپ کو مستقل دماغی صحت کے مسائل سے بچانے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔ آنکھیں بند کر کے کھلی فضا میں منہ سے لمبے لمبے سانس لینا آپ کو ذہنی اور جسمانی آسودگی فراہم کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔
اپنے پسندیدہ انسان کے ساتھ گفتگو:
ماہرین کے مطابق ہر انسان کی زندگی میں ایک اسے دوست کا ہونا نہایت ضروری ہے، جس کے ساتھ وہ بغیر کسی فلٹر کے اپنی ساری پریشانی بیان کرسکے۔ یہ مکالمہ آپ کو اپنا اندرونی انتشار بہت حد تک کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔
چہل قدمی :
کام کے دباؤ کی وجہ سے ذہنی کوفت کا انسان کو اندرونی طور پر بے سکون کرنا ایک بنیادی امر ہے ، جس کو کم کرنے کا آسان طریقہ چہل قدمی کرتے رہنا ہے۔ لیکن خیال رہے کہ آپ نے دماغ کو یہ سمجھا رکھا ہو کہ یہ چہل قدمی ایک میڈیسن کے طور پر لی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ چہل قدمی کے لیے ایک اچھی اور پرسکون جگہ کا انتخاب بھی ضروری ہے۔ چہل قدمی کے دوران کوشش کرنی چاہیے کہ آپ کی رفتار تیز ہو اور سانس منہ سے لی جارہی ہو۔ نیز گھر میں چلتے پھرتے مختلف امور سرانجام ہرگز چہل قدمی میں شمار نہیں ہوگا۔
دماغی انتشار کو کاغذ پر منتقل کرنا:
آپ رات سونے سے پہلے ذہنی سکون کی راہ میں رکاوٹ لانے والی اپنی تمام غیر ضروری سوچوں، سوالات اور پریشانیوں کو ایک کاغذ پر تحریر کریں اور مکمل کرنے کے بعد اس کاغذ کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں تقسیم کر کے کوڑے دان میں پھینک دیں، ماہر نفسیات کے مطابق اس عمل کے بعد آپ خود کو نہایت ہلکا محسوس کریں گے۔
وقت پر سونا:
اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ رات کو دیر تک جاگنا آپ کو ذہنی طور پر پریشان کرسکتا ہے۔ لہزا وقت پر سونے کی عادت آپ کو پرسکون رہنے میں مدد دیتی ہے۔ اگر آپ کو رات میں جلدی نیند نہیں بھی آتی آپ پھر بھی آنکھیں بند کرکے سونے کی ایکٹنگ کریں آپ کا دماغ جلداس حقیقت کو قبول کر دے گا کہ آپ سونا چاھتے ہیں اور جلد ہی آپ سکون کی نیند سو جائیں گے۔