انڈین خاتون 75 برس بعد آبائی گھر دیکھنے پاکستان پہنچ گئیں
Reading Time: 2 minutesپاکستانی ہائی کمیشن نے جذبہ خیر سگالی کے تحت سنیچر کو پاکستان پہنچنے والی 92 سالہ بھارتی خاتون رینا چھیبر کو تین ماہ کا ویزا جاری کیا۔
وہ راولپنڈی میں اپنے آبائی گھر پریم نواس کو دیکھنے کے لیے واہگہ اٹاری بارڈر سے لاہور پہنچیں تو دونوں ممالک کی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ "ہمارے لیے آنا اور جانا آسان” بنانے کے لیے ویزا پابندیوں کو کم کرنے کے لیے "مل کر کام کریں”۔
رینا نے تقسیم سے پہلے پنڈی میں پروان چڑھتی ایک کثیر الثقافتی متنوع کمیونٹی کی یاد تازہ کرتے ہوئے کہا کہ ”میرے بہن بھائیوں کے دوست تھے جو مسلمانوں سمیت مختلف کمیونٹیز سے تھے اور ہمارے گھر آتے تھے،”
انہوں نے اُس دور کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ "ہمارے گھر میں کام کرنے والے لوگوں کا تعلق بھی مختلف کمیونٹی تھا”۔
سنہ 1947 میں تقسیم کے بعد ان کا خاندان ہندوستان چلا گیا۔ اس وقت ان کی عمر 15 سال تھی، اور اگرچہ اس کے بعد تقریباً 75 سال گزر چکے ہیں، انہوں نے کہا کہ وہ "اپنے آبائی گھر، اپنے محلے اور گلیوں کو اپنے دل سے نہیں نکال سکیں”۔
رینا نے 1965 میں پاکستان آنے کے لیے ویزا کے لیے درخواست دی تھی، لیکن ان کا کہنا ہے کہ وہ دونوں پڑوسیوں کے درمیان جنگ کی وجہ سے شدید کشیدگی کے باعث اجازت حاصل نہیں کر سکیں۔
وہ پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان میچ دیکھنے کے لیے لاہور آنے میں کامیاب رہی تھیں جب پاکستان نے انڈین شائقین کو میچ دیکھنے کے لیے ویزے جاری کیے تھے۔
رینا کا کہنا ہے کہ انہوں نے 2021 میں سوشل میڈیا پر اپنے آبائی گھر جانے کی خواہش ظاہر کی تھی جس پر سجاد حیدر نامی پاکستانی شہری نے ان سے رابطہ کیا اور گھر کی تصاویر بھیجیں۔
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو میں ان کا کہنا تھا کہ سنہ2021 میں گھر کا دورہ کرنے کے لیے ویزا کے لیے درخواست دی تھی جسے مسترد کر دیا گیا تھا۔
92 سالہ رینا نے اس کے بعد سوشل میڈیا کا رخ کیا اور پاکستان آنے کی خواہش کا اظہار کیا۔
انہوں نے اپنی پوسٹ میں وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر کو بھی ٹیگ کیا۔