طیبہ گل ہراسگی کیس،پی اے سی کو نیب افسران کے وارنٹ جاری کرنے سے روکنے کا حکم
Reading Time: 2 minutesاسلام آباد ہائی کورٹ نے طیبہ گل ہرا سگی کیس میں نیب افسران کی آج پیشی کے لیے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو وارنٹ جاری کرنے سے روک دیا۔
عدالت نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو نوٹس جاری کر دیا جبکہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں نیب افسران کی آج پیشی کیخلاف عدالت نے حکم امتناع دینے سے انکار کر دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی طیبہ گل کی جنسی حراسگی کی شکایت پر نیب افسران کی طلبی کیخلاف رٹ درخواستوں کی سماعت ہوئی۔
ڈی جی نیب شہزاد سلیم اور قائم مقام چئیرمین ظاہر شاہ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں اپنی آج کی طلبی کیخلاف درخواستوں کی سماعت کے دوران طیبہ گل بھی پیش ہوئیں۔انہوں نے درخواستوں میں فریق بننے کی استدعا کی، عدالت نے طیبہ گل کی درخواست پر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اور نیب افسران کو نوٹس جاری کر دیئے۔
قائم مقام چئیرمین نیب ظاہر شاہ کی طرف سے نیب کے ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل جہانزیب بھروانہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کو عدالتی مداخلت سے جو آئینی استثنی حاصل ہے وہ صرف ایوان کی اندرونی کاروائی تک محدود ہے مگر جہاں پارلیمنٹ آئینی شقوں کی خلاف ورزی کریگی تو آئینی عدالت ایسی خلاف ورزی پر مداخلت کر سکتی ہے۔
ایڈوکیٹ بھروانہ نے کہا کہ پبلک اکاؤنٹ کمیٹی نے اپنے آئینی اختیار سے تجاوز کرتے ہوئے طیبہ گل کی شکایت پر نیب افسران کو طلب کیا جبکہ کمیٹی کی آئینی ذمے داری صرف سرکاری اداروں کے حسابات کی حتمی جانچ پڑتال کرنا ہوتی ہے۔
پبلک اکاؤنٹ نے سابق نیب چئیرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کیطرف سے جنسی حراسگی کیخلاف ایک خاتون طیبہ گل کی شکایت پر نیب افسران کو طلب کر رکھا تھا۔
چئیرمین پبلک اکاؤنٹ کمیٹی نور عالم خان نے چئیرمین نیب کو کئی بار طلب کیا مگر وہ ہیش نہ ہوئے۔ چئیرمین اکاؤنٹس کمیٹی نے مسلسل غیر حاضری پر سابق چئیرمین نیب کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا بھی بیان بھی جاری کیا تھا۔ جسکے بعد کمیٹی نے نیب کے قائم مقام چئیرمین ظاہر شاہ اور ڈی جی نیب شھزاد سلیم کو بھی طلب کیا تھا جنھوں نے کمیٹی کے اس اقدام کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔
ایڈوکیٹ بھروانہ نے بتایا کے کمیٹی نے نیب افسران اور طیبہ گل پر قائم ایک خارج شدہ ریفرنس سے منسلک تفتیشی اہلکاروں کیخلاف کاروائی اور انکی معطلی کے لیے ایف آئی اے کو بھی لکھا۔
، ایڈوکیٹ بھروانہ نے عدالت کو بتایا کہ آج ہی وصول ہونے والے کمیٹی کے ایک نوٹس میں وزارت داخلہ کو نیب کے افسران کی کمیٹی میں ہیشی کو یقینی بنانے کی ھدایات جاری کی گئی ہیں۔