ججز تعیناتی میں چیف جسٹس کی عجلت سوالیہ نشان:جسٹس فائز عیسی
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کی سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے چیف جسٹس کو ججز تقرری کے مراملے میں جوڈیشل کمیشن کا اجلاس مؤخر کرنے کے لیے مراسلہ ارسال کر دیا۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ججز کی تعیناتی میں چیف جسٹس کی جلد بازی سوالیہ نشان ہے۔
تفصیلات کے مطابق جوڈیشل کمیشن کے رکن جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال لکھے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ میں ججز کی تعیناتی سے پہلے مل بیٹھ کر طے کرنا ہوگا آگے کیسے بڑھنا ہے۔
ہائی کورٹ کے چیف جسٹس، سینئر ججوں کو بائی پاس کرنے سے پہلے چیف جسٹس کی نامزدگی کے طریقہ کار کو زیر غور لایا جائے۔
سپریم کورٹ کا سینئر ترین جج ججز کی نامزدگی کا طریقہ کار طے کرنے میں ناکام رہا۔ چیف جسٹس کی طرف سے ججز کی تعیناتی کے معاملے پر جلد بازی سوالیہ نشان ہے۔ چیف جسٹس چاہتے ہیں2347 دستاویز کا ایک ہفتے میں جائزہ لیا جائے جب کہ یہ دستاویزات ابھی تک مجھے فراہم ہی نہیں کی گئیں۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے مراسلے کے مطابق واٹس ایپ کے ذریعے یہ ہزاروں دستاویزات مجھے بھیجنے کی کوشش کی گئی جب کہ واٹس ایپ کے ذریعے مجھے صرف 14 صفحات تک رسائی ملی، جو پڑھے نہیں جا سکتے۔