کالم

پاکستان کے ڈیفالٹ کرنے سے کیا ہوگا؟

جولائی 27, 2022 2 min

پاکستان کے ڈیفالٹ کرنے سے کیا ہوگا؟

Reading Time: 2 minutes

عمران خان حکومت دو ہزار 400 ارب روپے کا سرکلر ڈیٹ چھوڑ گئی ہے جبکہ سنہ 2018 میں یہ ایک ہزار 140 ارب تھا یعنی نصف۔
تو سب سے پہلے آپ کے بجلی بنانے کے کارخانے کام کرنا بند کر دیں گے اور بجلی کا جو شارٹ فال اس وقت 900 میگاواٹ ہے وہ 2000 میگا واٹ پر چلا جائے گا جس کا مطلب ہے کہ لوڈ شیڈنگ 18 گھنٹے ہو جائے گی۔

عمران خان 43 ارب ڈالر کا تجارتی خسارہ چھوڑ کر گیا ہے جو دو ہزار اٹھارہ میں 19 ارب ڈالر تھا اور فارن ریمیٹینس ساڑھے گیارہ ارب ڈالر تھیں گویا کل فرق ساڑھے سات ارب ڈالر تھا (نوٹ یہ امپورٹ اور ایکسپورٹ کا فرق ہے لہذا ایکسپورٹ کے فگرز دکھانے کی ضرورت نہیں) اور اس میں سے 32 ارب ڈالر کی ریمیٹنس نکال دی جائے تو ملک میں 11 ارب ڈالر کا کم مال آئے گا گویا انڈسٹری خام مال کے نہ ہونے سے بند ہوگی اور بے روزگاری تقریباً عمران خان کے پہلے سال جتنی ہوجائے گی۔

دنیا کا کوئی بینک آپ کی ایل سی نہیں مانے گا۔
ڈی پی کا سسٹم ختم ہوجائے گا اور سب ایڈوانس پیمینٹس ہوں گی۔

ہفتے میں تین دن کام ہوگا تاکہ انرجی بچائی جا سکے گویا دیہاڑی دار مزدور کے ساتھ وہی ہوگا جو کووڈ آنے سے پہلے ہی عمران کے پہلے سال میں ہوا۔

لوگوں کی آمدن کم ہونے سے ڈیمانڈ کم ہوگی اور انڈسٹری اینڈ ٹریڈ نصف رہ جائے گی۔

جی ڈی پی جس کو ری بیس ہونے سے پہلے عمران خان حکومت نے 63 ارب ڈالر کم کیا تھا وہ مزید کم ہو جائے گی اور عمران خان کے ریکارڈ کو توڑ دے گی۔
ڈالر شاید 300 روپے سے اوپر ہوگا۔

پاکستان نے رواں سال 44 ارب ڈالر قرض واپس کرنا ہے جس میں اسے ریلیف مل جائے گی, وہ معاف بھی ہو سکتا ہے اور ری شیڈول بھی ہوسکتا ہے۔
بہت سی غیر ملکی ایئرلائنز شاید پاکستان آنا بند کر دیں گی۔

ڈیفالٹ سے کیسے بچا جاسکتا ہے؟
آئی ایم ایف اگر آپ کو اپنا پروگرام بحال کردیتا ہے تو دنیا یہ تاثر لے گی کہ یہ ڈیفالٹ نہیں کریں گے لیکن اس پروگرام کو عمران خان سبوتاژ کر گئے ہیں اور موجودہ سیاسی افرتفری کے ذریعے وہ کوشش کر رہے ہیں کہ وہ بحال نہ ہو۔

ایک اور سوال یہ ہے کہ اگر عمران خان الیکشن جیت کر اقتدار میں آ گئے تو کیا آئی ایم ایف ان پر یقین کرے گی؟ کیونکہ وہ آئی ایم ایف کو دو بار دھوکہ دے چکے ہیں۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے