الزامات لگانے والوں کی کوئی حیثیت نہیں:چوہدری شجاعت
Reading Time: 2 minutesپاکستان مسلم لیگ قائد اعظم (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ سچ بولنا گناہ بنتا جارہا ہے، غلیظ گالیاں دی جاتی ہیں، سچی زبان کو استعمال کرنا چاہیے۔
پیر کواسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چوہدری شجاعت نے کہا کہ میرے بیٹوں کے متعلق بات کی گئی اور انہیں بدنام کرنے کی کوشش کی گئی لیکن بیٹوں نے ہر موقع پر مجھ سے پوچھ کر کام کیا اور مجھے اپنے بیٹوں پر فخر ہے۔
انہوں نے اپنے چچا زاد بھائی وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کو دعوت دی کہ وہ اپنی رہائش گاہ واپس آجائیں، رہائش گاہ پر ایک طرف میرا کمرہ ہے تو دوسری طرف پرویز الٰہی کا ہے۔
چوہدری شجاعت کا کہنا تھاکہ باتیں بہت کرنی تھیں جس کیلئے یہاں آیا ہوں، سب ٹھیک ٹھاک ہے اور سب ٹھیک ٹھاک رہے گا۔
لیگی صدر کا کہنا تھاکہ الزامات لگانے والوں کی اپنی حیثیت نہیں، عمران خان سے میرے بیٹوں کی ملاقات کا کہا جارہاہے۔
چوہدری شجاعت کا کہنا تھاکہ سیاستدانوں پر الزامات لگائے جارہے، معیشت کی تباہی کا الزام سیاستدانوں پر لگایاجارہاہے، سارے الزامات سیاستدانوں پر لگ رہے ہیں، آرمی چیف کو کیوں مداخلت کرنی پڑی؟ سیاستدانوں کا قصور ہے جس کی وجہ سے آرمی چیف کو مداخلت کرنی پڑی۔
سابق صدر آصف زرداری سے ملاقات کے حوالے سے ان کا کہنا تھاکہ سابق صدر خود میرے گھر تشریف لائے، ہم اللہ کے کرم سے سر خرو ہو گئے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں سابق وزیراعظم کا کہنا تھاکہ ق لیگ کہاں سے ٹوٹی ہے، کوئی نہیں ٹوٹی، ہوش کے ناخن لیں، اپنے خاندان اور گھر کا مذاق نہ بنائیں، انہوں نے پارٹی اور خاندان کو تقسیم کرنے کی سازش کی ہے۔
انہوں نے اپنے چچازاد بھائی و وزیراعلیٰ پنجاب سے اپیل کی کہ پرویز الٰہی کو دعوت دیتاہوں اپنی رہائش گاہ آجائیں، اپنی رہائش گاہ پر ایک طرف میرا کمرہ ہے دوسری طرف پرویز الٰہی کا، ڈائیلاگ میں چند سیڑھیاں اترنی اور چڑھنی پڑیں گی، ڈائیلاگ کرنے میں کوئی مسلہ نہیں ہے۔
ق لیگ کے رہنما طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ چوہدری شجاعت کو صدارت سے ہٹانا ناممکن ہے۔پنجاب کا ایک عہدیدار مجلس عاملہ کا اجلاس کس طرح طلب کر سکتا ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ ہم نااہل اور جھوٹے عمران خان کے ساتھ نہیں چل سکتے۔