اہم خبریں متفرق خبریں

فرانس میں حجاب پہننے والی ٹرینر کے ساتھ کیا ہوا؟

اگست 5, 2022 < 1 min

فرانس میں حجاب پہننے والی ٹرینر کے ساتھ کیا ہوا؟

Reading Time: < 1 minute

اقوام متحدہ کی ایک کمیٹی کا کہنا ہے کہ فرانس نے ایک مسلم خاتون کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھا جسے ایک سرکاری اسکول میں اسلامی اسکارف پہننے کے دوران پیشہ ورانہ تربیت میں شرکت سے روکا گیا۔

اقوام متحدہ کی ایک دستاویز کے مطابق 2010 میں نعیمہ جو اب 45 سال کی ہیں، کو ریاست کے ایک ہائی اسکول میں منعقدہ کورس میں مینجمنٹ اسسٹنٹ کے طور پر تربیت دینا تھی، جہاں قانون کے مطابق نوجوانوں کو حجاب پہننے سے منع کیا گیا ہے۔ جب وہ پہنچی تو پیرس کے شمالی مضافات میں واقع اسکول کی ہیڈ ٹیچر نے اسے داخل ہونے سے روک دیا۔

6 سال قبل 2004 میں فرانس نے سرکاری اسکولوں میں بچوں کے حجاب اور دیگر مذہبی علامتیں پہننے پر پابندی عائد کردی تھی۔ نعیمہ نے دلیل دی کہ ایک اعلیٰ تعلیم کی طالبہ کے طور پرانہیں متنازع قانون کا نشانہ نہیں بنایا جاسکتا۔

دستاویز کے مطابق اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمیٹی نے طے کیا کہ کمیٹی نے نتیجہ اخذ کیا ہے کہ (نعمیہ) کو اس کے اسکارف پہننے کے دوران تربیت میں حصہ لینے کی اجازت دینے سے انکار صنفی اور مذہبی بنیادوں پر امتیازی سلوک ہے۔

اقوام متحدہ کے ایک ذرائع نے دستاویز کی صداقت کی تصدیق کی ہے۔ دوسری جانب فرانس کی وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ نے فوری طور پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے