اے آر وائی ملازمین نے چینل بندش کے خلاف درخواست واپس لے لی
Reading Time: 2 minutesپاکستان میں نجی نیوز چینل اے آر وائی ملازمین نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں چینل کی بندش کے خلاف دائر درخواست واپس لے لی ہے.
اے آر وائی چینل کے ملازمین نے پیمراکے آٹھ اگست کے شو کاز نوٹس کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا.
بیرسٹر شعیب رزاق عباسی کے ذریعے دائر رٹ درخواست میں اے آر وائی نے شو کاز نوٹس کو معطل کرنے کی استدعا کی ہے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیُکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے رٹ درخواست کی سماعت کی۔
بیرسٹر شعیب رزاق نے دلائل کے آغاز میں کہا کہ پیمرا نے ایک ہی معاملے میں دو شو کاز نوٹسز جاری کر دیے ہیں، سیکشن ۳۰ کے تحت شو کاز نوٹس کر سکتے ہیں مگر انہوں نے اس کا ذکر نہیں کیا، پیمرانے نشریات معطل کر دی ہیں، سندھ ہائی کورٹ میں بھی اے آر وائی چینل کی بندش کے خلاف رٹ درخواست کی سماعت جاری ہے۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ یہ معاملہ سندھ ہائی کورٹ میں بھی زیر التوا ہے، دو ہائی کورٹس ایک ساتھ ایک ہی معاملہ نہیں سن سکتیں.
پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کے چیف آف سٹاف شھباز گل کی ایک متنازع تقریر کے بعد اے آر وائی چینل کیبل نیٹ ورک سے غائب ہو گیا تھا اور اس کے بعد سے پیمرا اے آر وائی چینل کو دو شو کاز نوٹس جاری کر چکا ہے۔
شھباز گل کی اے آر وائی پر کی جانے والی تقریر کے بعد ان پر فوجی افسران اور جوانوں کو فوج میں بغاوت پر اکسانے کا مقدمہ درج کیا جا چکا ہے اور آج ہی ان کے ضمانت کی درخواست بھی مسترد ہو چکی ہے۔
اے آر وائی کی انتظامیہ نے پہلے ہی چینل کی بندش کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے اور عدالت نے چینل کی نشریات کھولنے کے واضح احکامات بھی جاری کر رکھے ہیں۔