اہم خبریں متفرق خبریں

عمران خان کو دہشت گردی کے مقدمے میں شامل تفتیش ہونے کا حکم

ستمبر 6, 2022 2 min

عمران خان کو دہشت گردی کے مقدمے میں شامل تفتیش ہونے کا حکم

Reading Time: 2 minutes

مطیع اللہ جان. اسلام آباد
پاکستان کی اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کو دہشت گردی کے مقدمے میں شامل تفتیش ہونے کا حکم دیا ہے.

منگل کو چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس سمن رفعت پر مشتمل دو رکنی بنچ نے عمران خان کی دہشت گردی کا مقدمہ خارج کرنے کی درخواست کی سماعت کی۔

ایڈوکیٹ سلمان صفدر نے عمران خان کی طرف سے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ دھشت گردی کے اس مقدمے میں غلطی کا ازالہ کرنے کے لیے اب دوسری دفعات بھی شامل کی جا رہی ہیں، محض ایک تقریر کے الفاظ کی بنیاد پر وفاقی حکومت کی طرف سے مزید مقدمات درج کیے جا رہے ہیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ یونیفارم پہننے والے ریاستی اہلکاروں کا احترام کرنا ضروری ہے، اگر ہم نے ان کا احترام نہ کیا تو پھر باہر عام لوگ بھی ان کی عزت نہیں کریں گے۔

ایڈوکیٹ سلمان صفدر نے کہا کہ دہشت گردی کے مقدمے میں پولیس نے اپنی کوتاہی پر پردہ ڈالنے کےلیے اضافی دفعات شامل کی گئی ہیں، یہ ایف آئی آر بد نیتی اور قانون کی غلط تشریح پر مبنی ہیں، اس سے پہلے قابل اعتراض تقاریر پر دائر مقدمات خارج کیے جا چکے ہیں۔ یہ تمام غیر ضروری مبالغہ آرائی اور ضرورت سے زیادہ رد عمل ہے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ ملزم عمران خان شامل تفتیش نہیں ہوئے اور ہو سکتا ہے کہ تفتیشی افسر تفتیش کے بعد دھشت گردی کے الزام کو ہی ختم کر دے، اس حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے موجود ہیں، تفتیشی اپنی تفتیش مکمل کر کے عدالت کو آگاہ کرے کہ جرم بنتا ہے یا نہیں، تفتیشی اگلے ہفتے اپنی رپورٹ پیش کرے۔

ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل جہانگیر جدون نے کہا کہ عمران خان کی رہائش گاہ کی سیکیورٹی تفتیشی کو رسائی نہیں دیتی، اس پر چیف جسٹس نے کہا تو ایسے میں قانون اپنا راستہ لے گا، اگر عمران خان تفتیش کو جوائن نہیں کرتے تو ہمیں بتائیں ہم پھر دیکھیں گے، تفتیشی کی رپورٹ کے بغیر عدالت ایف آئی آر کی منسوخی کا فیصلہ نہیں کر سکتی۔ ہم اگلی ہفتے کو دیکھ لیتے ہیں کہ تفتیشی کیا کہتا ہے۔

ایک موقع پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اس کیس میں جے آئی ٹی کی کیا ضرورت ہے، کوئی حملہ تو نہیں ہوا ہے، صرف تقریر ہی تو ہوئی ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے