اہم خبریں

حکومتی اقدامات بے اثر، روپے کی گرتی قدر نہ روکی جا سکی

ستمبر 13, 2022 < 1 min

حکومتی اقدامات بے اثر، روپے کی گرتی قدر نہ روکی جا سکی

Reading Time: < 1 minute

پاکستانی انٹربینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں تیزی سے اضافے کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

منگل کو کاروباری عمل شروعات میں ہی پاکستانی کرنسی کی قدر گرنے کا سلسلہ شروع ہوا جس کے بعد ابتدائی چند گھنٹوں میں ڈالر کی قیمت میں دو روپے سے زائد کا اضافہ ہوا۔

فاریکس ڈیلرز کا کہنا ہے کہ دوپہر بارہ بجے تک ڈالر کی قدر گزشتہ روز کے 229.82 سے بڑھ کر 232.21 روپے ہو گئی۔

وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے ایک نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کہا تھا کہ ہم ڈالر کی سمگلنگ روکنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، اس کے بعد روپے کی قدر بہتر ہو گی۔

ان کا کہنا تھا کہ کرنسی ایکسچینج ایسوسی ایشن آف پاکستان کے جنرل سیکرٹری ظفر پراچہ یہ کہہ چکے ہیں کہ ’امپورٹ بل اور ڈالر کی سمگلنگ کی وجہ سے روپے پر دباؤ ہے، یہی اس کی قدر گرنے کا باعث ہے۔‘
سٹیٹ بینک آف پاکستان کے ڈیٹا کے مطابق اگست کے اختتام پر روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر 218.75 روپے تھی۔ ستمبر کے ابتدائی 13 دنوں میں یہ شرح تبادلہ تقریبا 14 روپے بڑھ کر 232.21 روپے تک پہنچ چکی ہے۔

رواں ماہ کے ابتدائی ایام میں ڈالر کی قدر میں معمولی اضافہ ہوا لیکن پانچ ستمبر سے شروع ہونے والے کاروباری ہفتے کے دوران یہ سلسلہ تیز ہوا جس کے بعد محض پانچ روز میں روپے کی قدر میں تقریبا 10 روپے کی کمی ہوئی۔

روپے کی قدر تیزی سے گرنے کا گزشتہ ہفتے کا یہ رجحان رواں کاروباری ہفتے میں بھی برقرار ہے۔ محض دو روزمیں روپے کی قدر میں چار روپے سے زائد کی کمی ہوئی ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے