صرف سازش نہیں عمران خان نے سائفر میں ٹیمپرنگ بھی کی:مریم نواز
Reading Time: 2 minutesحکمران جماعت کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ سائفر کا معاملہ منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔یہ ثابت ہو کا ہے کہ سازش اپوزیشن نے نہیں کہ بلکہ عمران خان نے کی ہے۔
سنیچر کو لاہور میں پریس کانفرنس میں وفاقی وزرا اور مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف بھی موجود تھیں۔
وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار نے کہا کہ جو مقصد ہے بات کرنے کا کہ ایک سنجیدہ سیکورٹی بریچ ہوئی ہے۔ عمران خان نے سازش کے لئے سائفر کا سہارا لیا اور اپنی کہانی بنائی۔اب جو آڈیو لیکس ہوئی ہیں اس سے یہ سازش بےُنقاب ہو گئی ہے۔آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کا ذمہ دار عمران خان ہے۔
اسحق ڈار نے کہا کہ عمران کا ایجنڈا ہی پاکستان کو ختم کرنا ہے،معاشی طور پر تو اس نے ختم کر ہی دیا ہے۔کسی کو ملک معاشی طور پر تباہ کرنے کی اجازت نہیں ہے۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ وزیراعظم اور کابینہ نے تفصیل کے ساتھ ہر چیز کا معائنہ کیا ہے،سائفر غائب ہے،سابق پرنسپل سیکرٹری کا کہنا ہے کہ اس نے وہ عمران خان کو دے دیا تھا،جو منٹس بنائے گئے موجود ہے لیکن سائفر غائب ہے۔ سائفر والے معاملے پر جو کچھ کیا گیا اس کی کوئی معافی نہیں ہے۔
مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ کہا کہ خوشی ہے کہ کل بڑی دیر بعد عوام کو ریلیف ملا ہے آئندہ مزید ریلیف ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ آڈیو لیکس کو سنیں تو پتہ چلتا ہے کہ ملک کے ساتھ کتنا بڑا کھیل کھیلا گیا۔عمران خان ایک جھوٹ پر جھوٹ بولتا ہے۔ عمران کا نام تک نہیں لینا چاہتی لیکن عوام کو سچ بتانے کے لئے بات کرنی پڑتی ہے۔ جب اسے پتہ چل گیا کہ اس کے اپنے اتحادی اس کے خلاف ہو گئے تو اس سازش کا بیانیہ گھڑا۔
مریم نواز نے کہا کہ اس صدی کا سب سے بڑا جھوٹ یہ ہے کہ عمران خان سچ بول سکتا ہے۔ فارن فنڈنگ فتنہ عمران خان سازش کا ماسٹر مائینڈ ہے۔ اس گینگ کا سربراہ عمران خان ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صرف سفارش نہیں ہوئی سائفر میں ٹیمپرنگ بھی کی گئی ہے،عمران نے ملک کے خلاف سازش کی،وزیراعظم نے مجھے بتایا کہ اب کوئی سفیر خط لکھنے کو تیار نہیں ہے
مریم نواز نےُکہا کہ جھوٹا خط لہرانے اور عوام سے جھوٹ بولنے پر عمران خان کو قوم سے معافی مانگنی چاہئے۔ اس نے کہا اس پر صرف کھیلنا ہے۔ چارسال وزیراعظم رہے۔ ان کبھی پاشا ،کبھی ظہیر اسلام کبھی معیشت کے ساتھ کھیلنا ہے۔ قومی سلامتی کے معاملے عمران کہتا ہے کہ کھیلنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اس سازش کی بنیاد پر جو تھی ہی نہیں، اداروں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ اب پتہ چل چلا کہ میر جعفر اور میر صادق کون ہے اور جانور کون ہے۔ جانور بھی اپنے ملک سے وفا کرتا ہے تم نےملک سے وفا نہیں کی۔ اس آڈیو سے ظاہر ہوا کہ ایکس وائے ذیڈ بھی تم ہو۔ مجھے افسوس ہے کہ آج یہ سب کچھ کرنے کے بعد تم آذاد پھر رہے ہو اس پر مجھے حکومت سے بھی گلہ ہے۔ وہ توشہ خانے کی گھڑیاں بیچ دیتا ہے پھر بھی آزاد پھرتا ہے۔ کیوں قانون کے ہاتھ اس کے گریبان تک نہیں پہنچتے۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح سابق امریکی صدر ٹرمپ کے گھر چھاپہ مار کر دستاویزات برآمدگی کی گئی ایسے ہی چھاپہ بنی گالہ میں بھی پڑنا چاہئے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ن لیگ کی نہیں اتحادی جماعتوں کی حکومت ہے۔ اس معاملے پر کابینہ نے میری درخواست پر سب کمیٹی بنا دی ہے۔