بن لادن کے میزبان کو ’نصیحت آموز تقریر‘کا حق نہیں: انڈیا
Reading Time: < 1 minuteانڈیا نے پاکستان کی جانب سے اقوام متحدہ میں کشمیر کا معاملہ اٹھانے کے بعد پاکستان کو سخت جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ایسا ملک جس نے القاعدہ کے رہنما اسامہ بن لادن کی میزبانی کی اور پڑوسی ملک کی پارلیمنٹ پر حملہ کیا اسے یہ حق نہیں کہ وہ اقوام متحدہ میں ’نصیحت آموز تقریر‘ کرے۔
انڈیا کا ردعمل اقوام متحدہ میں پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی جانب سے کشمیر کا تنازع اٹھائے جانے کے بعد سامنے آیا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے ملٹی لیٹرل ریفارمز کے موضوع پر بات کرتے ہوئے کشمیر کا ذکر کیا تھا۔
انڈیا کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر جو انڈیا کے کثیرالجہتی اصلاحاتی پروگرام کی صدارت کر رہے ہیں، نے اس کے جواب میں کہا کہ ’اقوام متحدہ کی ساکھ دور کے اہم چینلنجز پر ردعمل پر منحصر ہے جیسے وبائی امراض، موسمیاتی تبدیلی اور دہشت گردی۔‘
انہوں نے پاکستان پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ’18 سال قبل 13 دسمبر کو پاکستان سے تعلق رکھنے والی لشکر طیبہ اور جیش محمد نے دہلی میں پارلیمان پر حملہ کیا اور فائرنگ کر کے کئی افراد کو ہلاک کیا۔‘
اقوام متحدہ میں انڈیا کے مستقل مندوب اور سفیر روچرا کمبوج کی صدارت میں ہونے والے مباحثے کے دوران پاکستان کی جانب سے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بات کی تھی۔
پاکستان اور انڈیا دونوں پڑوسی ملکوں کے درمیان تعلقات اتار چڑھاؤ کا شکار ہوتے رہے ہیں۔
دونوں ممالک کے تعلقات میں تناؤ تب سے زیادہ گہرا ہوا ہے جب نئی دہلی نے پانچ اگست 2019 کو اپنے زیرانتظام جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کر دیا تھا۔