اہم خبریں متفرق خبریں

عمران خان پر قاتلانہ حملہ، فرانزک رپورٹ کے بعد پی ٹی آئی مشکل میں

جنوری 3, 2023 < 1 min

عمران خان پر قاتلانہ حملہ، فرانزک رپورٹ کے بعد پی ٹی آئی مشکل میں

Reading Time: < 1 minute

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کے سربراہ  نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کی اہم دستاویز نشر کرنے کو ’غیرقانونی عمل‘ قرار دیا ہے۔

جے آئی ٹی کے سربراہ محمود ڈوگر کا جاری کیے بیان میں کہنا  تھا کہ ’نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے اس غیر اخلاقی اور غیر قانونی فعل کی پر زور مذمت کرتے ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کی ٹیکنیکل رپورٹ کی حقیقی تشریح صرف متعلقہ فرانزک ماہرین ہی کر سکتے ہیں۔ فرانزک رپورٹ پر تکنیکی علم نہ رکھنے والے ناتجربہ کار لوگوں کا تبصرہ عوام الناس کے لیے مضر اثرات کا باعث بن سکتا ہے۔‘

نجی ٹی وی چینل دنیا ٹی وی کے پروگرام میں عمران خان پر قاتلانہ حملے کے فرانزک رپورٹ کے حوالے سے دعوی کیا گیا تھا کہ فرانزک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عمران خان کو حملے میں چار گولیاں نہیں لگیں۔

مبینہ رپورٹ کے مطابق قاتلانہ حملہ میں عمران خان کو 4 گولیاں نہیں لگیں، عمران کو گولیوں کے تین ٹکڑے اور ایک دھاتی ٹکڑا لگا۔

رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ملزم نوید کی 30 بور کی پستول سے 12 گولیاں فائر ہوئیں، دو گولیاں کنٹینر کی طرف سے ایس ایم جی رائفل سے فائر ہوئیں، ایک گولی مبینہ طور پر معظم اور باقی دوسرے افراد کو لگیں، ٹوٹل 14 گولیاں فائر ہوئیں۔

’سابق میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر گلزاراحمد نے کہا کہ رپورٹ میں مکمل گولی کا ذکر نہیں، تین اطراف سے فائرنگ نہیں ہوئی۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کوئی سنائپر نہیں تھا، پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق مرنے والے معظم کو کنٹینر سے فائز کی گئی گولی لگی۔‘

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے