عالمی خبریں

روس کے جنگ بندی اعلان کے باوجود یوکرین میں شدید لڑائی

جنوری 7, 2023 2 min

روس کے جنگ بندی اعلان کے باوجود یوکرین میں شدید لڑائی

Reading Time: 2 minutes

یوکرین میں روس کی یکطرفہ جنگ بندی کے اعلان کے بعد بھی کئی محاذوں پر شدید لڑائی جاری ہے اور دونوں ملکوں کی افواج بھاری اسلحے کا استعمال کر رہی ہیں۔

خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق روسی صدر نے جمعے سے لے کر روس کے آرتھوڈوکس کرسمس تک فائربندی کا اعلان کیا تھا تاہم یوکرین نے اس کو مسترد کر دیا تھا۔

یوکرین نے اعلان پر کہا تھا کہ ’یہ جنگ بندی کی نیت سے نہیں بلکہ ایک چال ہے جس کا مقصد فوجوں کو پھر سے منظم کرنے کے لیے وقت لینا ہے کیونکہ رواں ہفتے اس کو شدید نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔‘

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روسی صدر کے اعلان پر ردعمل میں کہا تھا کہ’یہ مشرقی ڈونباس کے علاقے میں یوکرین کی افواج کی پیش قدمی کو روکنے اور ماسکو کی مزید فوج کو لانے کی ایک چال ہے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’وہ اب کرسمس کو ایک بہانے کے طور پر استعمال کرنا چاہتے ہیں تاکہ ڈونباس میں ہماری فوج کی پیش قدمی کو روک سکیں اور سامان، گولہ بارود اور متحرک فوجی اہلکاروں کو ہماری پوزیشنوں کے قریب لا سکیں۔‘

روئٹرز نے یوکرین میں موجود اپنے نمائندوں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ انہوں نے خود رات کے وقت دھماکوں کی آوازیں سنیں۔ روس کی جانب سے راکٹ فائر کیے گئے جس کے جواب میں یوکرین نے ٹینکوں سے گولہ باری کی۔

یوکرینی فوجیوں کا کہنا ہے کہ انتہائی سرد موسم کی وجہ سے روسی حملوں میں کمی آئی ہے کیونکہ برفباری کے باعث ڈرونز کے لیے اڑنا اور ہدف کو نشانہ بنانا مشکل ہوتا ہے۔

روئٹرز نے ایک یوکرینی فوجی کے حوالے سے بتایا ہے کہ ’ایسی ہی صورت حال کل اور پرسوں بھی تھی جبکہ پچھلے مہینے اور اس سے پچھلے مہینے بھی یہی کچھ ہوتا رہا۔ ان (روس) سے بات کرنے کی ضرورت ہے نہ وعدوں پر یقین کرنے کی۔‘

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے