آڈیو لیک، ثاقب نثار کا بیٹا قومی اسمبلی کی خصوصی تحقیقاتی کمیٹی میں طلب
Reading Time: 2 minutesپاکستان کے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے کی مبینہ آڈیو لیک کی تحقیقات کے لیے قائم قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی نے فرانزک کے لیے وزارت داخلہ کو خط لکھا ہے۔
منگل کو کمیٹی کا اجلاس چیئرمین اسلم بھوتانی کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔
چیئرمین نے کہا کہ پارلیمنٹ نے کمیٹی کو دو ٹاسک دیے ہیں، ایک ٹاسک ثاقب نثار کے صاحبزادے کی گفتگو کی آڈیو کے حوالے سے ہے۔
اسلم بھوتانی نے کہا کہ ایف آئی اے سے پوچھنا ہے کہ وہ جینوین ہے یا فیک ہے، کس کس کو بلانا ہے اس میں آپ اپنی رائے دیں۔ ایف آئی اے ہمیں کب تک رپورٹ دے سکتی ہے؟
انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے آڈیو کی تصدیق کرتا ہے تو پھر پیسوں کی لین دین پر ایف بی آر کو بلا لیں گے۔
ایف آئی اے کے حکام نے جواب دیا کہ اُن کو تصدیق کرنے کا کہا جائے گا تو ہفتہ سے دس دن لگ سکتے ییں۔
کمیٹی نے آڈیویک کا فرانزک کرانے کے لئے وزارت داخلہ کو لکھنے کافیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ معاملے کو آج ہی ایف آئی اے کو ریفر کرے۔
وزارت داخلہ کے متعلقہ افسر نے یقین دہانی کرائی کہ کمیٹی کی ہدایت پر وزارت من و عمل عمل کرے گی۔
کمیٹی کے رُکن برھیس طاہر نے کہا کہ جس کا ذکر ہو رہا ہے اس کا موقف سننے کے لیے اس کو بلا لیا جائے۔
چیئرمین اسلم بھوتانی نے کہا کہ جن پر الزام ہے ان کو سنے بغیر کوئی فیصلہ نہیں کریں گے۔
کمیٹی نے سابق چیف جسٹس ان کے بیٹے اور ٹکٹ ہولڈر کو آئندہ اجلاس میں بلانے کا فیصلہ کیا۔
اسلم بھوتانی کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے رجسٹرار نے اسمبلی کی کچھ پروسیڈنگز کا ریکارڈ مانگا ہے، اسپیکر نے کہا کہ یہ کمیٹی اس معاملے پر بھی تجاویز دے۔