اہم خبریں متفرق خبریں

بجٹ کے بعد کیا کچھ مہنگا ہو گا، سستا کیا رہے گا؟

جون 10, 2023 2 min

بجٹ کے بعد کیا کچھ مہنگا ہو گا، سستا کیا رہے گا؟

Reading Time: 2 minutes

پاکستان کی وفاقی حکومت نے نئے مالی سال کے بجٹ میں جہاں بہت سے ریلیف اقدامات کا اعلان کیا ہے وہیں بعض شعبہ جات میں ٹیکس اور ڈیوٹیوں میں اضافہ بھی کیا گیا ہے تاہم کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا۔

وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد قومی اسمبلی میں پیش کیے گئے بجٹ کا کل حجم 14 ہزار 460 ارب روپے ہے۔
بجٹ میں صوبوں کو 5276 ارب روپے دیے جائیں گے۔ بجٹ میں دفاع کے لیے 1804 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ سُود اور قرضوں کی ادائیگی پر 7303 ارب خرچ ہوں گے۔

بجٹ میں سولر انورٹرز کے پارٹس پر ڈیوٹی صفر کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ کنٹرول بورڈ، پاور بورڈ اور چارج کنٹرولر، اے سی ان پٹ اور آؤٹ پٹ ٹرمینل، اور زرعی بیجوں پر ڈیوٹی صفر کردی گئی ہے۔ بجلی کی پیداوار اور ترسیل پر بھی ٹیکس لاگو نہیں ہوگا۔

بجٹ میں ڈائپرز اور سینیٹری نیپکن پر ڈیوٹی میں کمی کی گئی ہے، مائننگ مشینری کی درآمد پر ڈیوٹی صفر کردی گئی ہے۔

ہائبرڈ الیکٹرک گاڑیوں پر ڈیوٹی ایک فیصد کردی گئی ہے۔ ہابرڈ وہیکلز کے پرزہ جات کی درآمد پر ڈیوٹی 4 فیصد کی گئی ہے۔

ایشین میک 1300 سی سی گاڑیوں کی درآمد کی فکسڈ ڈیوٹی کی پابندی واپس لے لی گئی ہے۔

بجٹ میں کپیسیٹرز مینوفیکچررز کے لیے بھی کسٹم ڈیوٹی میں رعایت دی گئی ہے جب کہ کھانے میں استعمال ہونے والے پاؤڈر کی درآمد پر جون 2024 تک رعایت دی گئی ہے۔

مولڈ اور ڈائس میں استعمال سامان پر بھی کسٹمز ڈیوٹی ختم کردی گئی ہے جبکہ رائس مل مشینری کے لیے خام مال پر کسٹمز ڈیوٹی ختم کی گئی ہے۔ مشینوں کے ٹولز کی درآمد پر بھی کوئی کسٹم ڈیوٹی نہیں ہوگی۔

بجٹ میں کھیلوں کے پُرانے سامان کی درآمد پر بھی ڈیوٹی میں کمی کی گئی ہے۔ فلیٹ پینلز پر ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کردی گئی ہے اور سیلیکون سٹیل شیٹس پر بھی کوئی ریگولیٹری ڈیوٹی نہیں ہوگی۔
ٹیکس اور ڈیوٹیز میں دی گئی رعایت کے باعث درج ذیل اشیا یا ان سے بننے والی اشیا کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے۔

بجٹ میں ٹیٹرا پیک دودھ، پیکٹ والا دہی، ڈبے میں بند مکھن اور پنیر مہنگا کردیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ ٹن پیک مچھلی، ڈبے میں بند مرغی کا گوشت اور انڈوں کے پیکٹ کی قیمت بھی بڑھ جائے گی، ان اشیا پر 18 فیصد جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) لگایا گیا ہے۔

اس کے علاوہ برانڈڈ کپڑے بھی مہنگے ہوں گے۔ ان پر جی ایس ٹی 12 فیصد سے بڑھا کر 15 فیصد کر دیا گیا ہے۔ کافی ہاؤسز، شاپس اور فوڈ آؤٹ لیٹس پر 5 فیصد ٹیکس لگے گا، یہ ٹیکس ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈ سے کی گئی ادائیگی پر ہوگا۔

پوائنٹ آف سیل (POS) پر لیدر اور ٹیکسٹائل مصنوعات کی فروخت پر سیلز ٹیکس کی شرح 12 سے بڑھا کر 15 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے