اہم خبریں متفرق خبریں

تربت میں حملہ، بلوچستان کی دوسری خودکش حملہ آور خاتون کون ہیں؟

جون 25, 2023 2 min

تربت میں حملہ، بلوچستان کی دوسری خودکش حملہ آور خاتون کون ہیں؟

Reading Time: 2 minutes

پاکستان کے حُکام نے بلوچستان کے علاقے تُربت میں سکیورٹی فورسز کے قافلے پر خودکش حملہ کرنے والی خاتون کی شناخت ظاہر کی ہے۔

حکام کے مطابق سنیچر کو تربت میں خودکش حملہ کرنے والی خاتون سمعیہ قلندرانی کے منگیتر ریحان بلوچ نے بھی 2018 میں چینی شہریوں پر خودکش حملہ کیا تھا- 

ضلع کیچ کے ہیڈکوارٹر تربت میں کیے گئے خودکش حملے میں فوج کی فرنٹیئر کور اور پولیس کے اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

پولیس اور بم ڈسپوزل سکواڈ کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق حملہ خاتون خودکش حملہ آور نے کیا۔ خودکش جیکٹ میں تقریباً چار کلو گرام بارودی مواد اور بال بیرنگ استعمال کیے گئے۔

دھماکے میں ایک پولیس اہلکار کی ہلاکت اور خاتون سپاہی سمیت تین اہلکاروں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی گئی تھی۔

دھماکے سے پولیس کے اور ایف سی کی گاڑی کو بھی نقصان پہنچا تھا۔

بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے ایک بیان میں حملہ آور خاتون کی شناخت اور کوائف کی مختصر تفصیل جاری کی ہے۔
بی ایل اے کا دعوٰی ہے کہ اس کا ہدف پولیس نہیں بلکہ آئی ایس آئی کے افسران کا قافلہ تھا۔

بی ایل اے نے دعویٰ کیا کہ پولیس کی گاڑی حملے کے بعد سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی فائرنگ کی زد میں آئی۔

بی ایل اے ترجمان کے مطابق حملہ تنظیم کے مجید بریگیڈ کی 25 سالہ سمعیہ قلندرانی نے کیا جن کا تعلق خضدار کے علاقے توتک سے تھا-

بی ایل اے کے بیان میں بتایا گیا ہے کہ سمعیہ قلندرانی بی ایل اے کے سابق سربراہ اسلم بلوچ عرف اچھو کی بہو اور ان کے بیٹے ریحان بلوچ کی منگیتر تھیں-

ریحان بلوچ نے خود 2018 میں دالبندین میں چینی ماہرین کی بس پر خودکش کار بم حملہ کر کے بی ایل اے کے ’فدائی مہم‘ کا آغاز کیا تھا-

جبکہ اسلم اچھو کی موت دسمبر 2018 میں افغانستان کے شہر قندھار میں ایک بم دھماکے میں ہوئی-

بی ایل اے کے بیان کے مطابق سمعیہ قلندرانی سات برس قبل تنظیم میں شامل ہوئیں اور چار برس سے اس کے خود کش مشن ’مجید بریگیڈ‘ کا حصہ تھیں۔

بی ایل اے کے بیان میں دعوٰی کیا گیا ہے کہ سمعیہ قلندرانی کے دادا، چچا سمیت کئی رشتہ دار فروری 2011 سے لاپتہ ہیں-

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے