کوئٹہ میں پولیس اہلکاروں کی پُراسرار ٹارگٹ کلنگ، تعلق ہزارہ برادری سے
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کے صوبہ بلوچستان کے دارالحکُومت کوئٹہ میں پولیس اہلکاروں کی پُراسرار ٹارگٹ کلنگ شروع ہو گئی ہے۔
بدھ کی صبح ایک پولیس اہلکار کو اسپنی روڈ پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔
اہلکار کی شناخت محمد جواد کے نام سے کی گئی ہے۔
قتل کیے گئے محمد جواد کا تعلق شیعہ مسلک کے ہزارہ قبیلے سے ہے۔
شہر میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران یہ تیسرے پولیس اہلکار کی ٹارگٹ کلنگ ہے۔
نشانہ بننے والے تینوں اہلکاروں کا تعلق ہزارہ قبیلے سے تھا۔
منگل کو کوئٹہ میں انسداد پولیو ٹیم کی حفاظت پر مامور دو پولیس اہلکاروں کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا اور موقع سے فرار ہوگئے-
پولیس کے مطابق فائرنگ کا واقعہ منگل کی دوپہر کو کوئٹہ کے تھانہ زرغون آباد کی حدود میں کلی شاہ عالم میں پیش آیا تھا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو اور صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو نے دہشت گردی کی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے حکام سے رپورٹ طلب کر لی۔
سرکاری بیان کے مطابق وزیراعلٰی نے کہا کہ یہ واقعہ ہمارے بچوں کے صحتمند مستقبل کے خلاف مذموم سازش ہے، ملک دشمن عناصر اپنے ناپاک عزائم کی تکمیل کے لیے پولیو مہم ناکام بنانا چاہتے ہیں-
ان کہنا تھا کہ پولیو مہم کے خلاف منفی پراپیگنڈہ اور سماج دشمن عناصر کے مذموم عزائم کو ناکام بنایا جائے گا-