جہاز میں نماز پڑھنے والے سابق پاکستانی اداکار نے آسٹریلوی مجسٹریٹ کو بھی پریشان کر دیا
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کے ایک سابق اداکار 45 سالہ محمد عارف نے جہاز میں نماز پڑھنے سے مسافروں کو پریشان کیا اور بعد ازاں عملے کی جانب سے نشست سنبھالنے کی ہدایت پر مشتعل ہوا۔
اُس پر آسٹریلیا سے ملائیشیا کی پرواز کے دوران طیارے کو بم سے اڑانے کی دھمکی دینے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
محمد عارف کی نماز پڑھنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔
مسافروں کو پریشان کرنے والے محمد عارف نے اب جج کو بھی پریشان کر دیا ہے۔
آسٹریلوی شہریت رکھنے والے کینبرا کے رہائشی محمد عارف کو سڈنی واپس پہنچنے پر پولیس نے طیارے سے گرفتار کیا۔
پولیس نے بتایا کہ ملزم عارف نے پرواز میں ہنگامہ کیا اور اس نے جہاز میں دھماکہ خیز مواد رکھنے کا دعویٰ کیا۔
اس پر طیارے کو نقصان پہنچانے کے خطرے کے بارے میں غلط بیان دینے اور کیبن کریو کی حفاظتی ہدایات پر عمل کرنے میں ناکامی کا الزام عائد کیا گیا۔
جرم ثابت ہونے پر بالترتیب 10 سال قید اور 15 ہزار آسٹریلوی ڈالر سے زیادہ جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے۔
اگلے دن ملزم محمد عارف نے ویڈیو لنک کے ذریعے سڈنی کی عدالت میں پیش ہونے کے لیے اپنا پولیس سیل چھوڑنے سے انکار کیا۔
مجسٹریٹ گریگ گروگن نے عارف کو سیل سے زبردستی نکالنے کی درخواست کو مسترد کر دیا۔
صفائی کے وکیل مصطفیٰ داؤدی نے مجسٹریٹ گروگین کو بتایا کہ عارف کو ’سنگین دماغی عارضہ‘ لاحق ہے اور جس وقت انہوں نے جہاز میں ہنگامہ آرائی کی وہ اپنے درست حواس میں نہیں تھے۔
مجسٹریٹ نے ملزم کی ویڈیو لنک سے پیشی کو اگلے دن تک کے لیے ملتوی کر دیا۔