اہم خبریں متفرق خبریں

پی ٹی ایم کا بڑا احتجاجی مظاہرہ میڈیا سےغائب، مقررین نے کیا کہا؟

اگست 19, 2023 2 min

پی ٹی ایم کا بڑا احتجاجی مظاہرہ میڈیا سےغائب، مقررین نے کیا کہا؟

Reading Time: 2 minutes

لاپتہ افراد کی بازیابی اور دیگر مطالبات کے حق میں پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) نے اسلام آباد کی حدود میں بہت بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا جس کو پاکستان کے قومی میڈیا نے نظرانداز کیا۔

جمعے کی شام جی ٹی روڈ پر ترنول کے قریب منعقد کیے گئے اس عوامی اجتماع میں ہزاروں افراد نے شرکت کی جس کے باعث لاہور کو پشاور سے ملانے والی تاریخی سڑک پر گھنٹوں ٹریفک جام رہی۔

اس سے قبل پی ٹی ایم نے یہ احتجاج اسلام آباد میں شاہراہ دستور پر سپریم کورٹ کی عمارت کے سامنے کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم نگراں حکومت کی جانب سے کارکنوں پر کریک ڈاؤن کر کے دارالحکومت میں آنے سے روکا گیا۔

جمعرات کو رات گئے پی ٹی ایم کے رہنماؤں اور نگراں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوئے اور پشتون موومنٹ نے احتجاجی مظاہرے کی جگہ تبدیل کرنے پر اتفاق کیا۔

دوسری جانب حکومت نے پنجاب اور اسلام آباد میں گرفتار کیے گئے پی ٹی ایم کے کارکنوں کو رہا کرنے کا اعلان کیا۔
مظاہرے میں لاپتا افراد کے رشتہ داروں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

مقررین نے اپنے خطاب میں سابقہ قبائلی علاقوں میں امن کی بحالی میں ناکامی پر فوج اور اس کی قیادت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

مظاہرین سے منظور پشتین، علی وزیر اور دیگر نے خطاب کیا۔

مقررین نے لاپتا افراد کی بازیابی میں ریاست کی ناکامی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے عدلیہ کے کردار پر بھی سوال اٹھائے۔

ہزاروں کی تعداد میں اکھٹے ہونے والے پی ٹی ایم کے کارکنوں سے معروف خاتون وکیل اور انسانی حقوق کی ایکٹیوسٹ ایمان حاضر مزاری نے بھی خطاب کیا۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گرد وہ لوگ نہیں جو اپنے حقوق کے لیے پرامن جدوجہد کر رہے ہیں بلکہ وہ فوج کے ہیڈکوارٹر یعنی جی ایچ کیو میں بیٹھے ہیں۔

ایمان حاضر مزاری نے مطالبہ کیا کہ فوج اپنے اُن افسران کے خلاف کارروائی کرے جنہوں نے دہشت گردوں کے ساتھ ساز باز کر کے ملک کا امن خراب کیا۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے