پُراسرار آسمانی مخلوق یا کچھ اور، ناسا کی اُڑن طشتریوں پر رپورٹ کا انتظار
Reading Time: 2 minutesامریکی خلائی ایجنسی ناسا آسمانوں پرآڑنے والی غیرشناخت شدہ پراسرار اشیا کے حوالے سے اپنے مطالعے کے نتائج جمعرات کو جاری کرنے والا ہے جن کا طویل عرصے سے انتظار تھا۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق امریکی خلائی ایجنسی ناسا نے گذشتہ سال اعلان کیا تھا کہ وہ غیرمعمولی مظاہر (یو اے پی) سے متعلق شواہد کا جائزہ لے رہی ہے۔
ناسا نے بعدازاں یو اے پی کی اس اصطلاح کو ان آئیڈینٹیفائیڈ فلائنگ آبجیکٹ یو ایف او سے تبدیل کر دیا تھا۔
محققین کی 16 رکنی ٹیم نے مئی میں اپنے ابتدائی مشاہدات کا اشتراک کیا جس سے معلوم ہوا کہ موجودہ اعداد و شمار اور عینی شاہدین کی رپورٹیں ٹھوس نتائج اخذ کرنے کے لیے ناکافی ہیں اور اعلٰی معیار کے ڈیٹا کو زیادہ منظّم طریقے سے اکٹھا کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
یہ رپورٹ ایجنسی کے لیے ایک نئے مشن کے آغاز کے لیے رہنما ثابت ہو سکتی ہے۔
یو ایف او سے مراد یوں لی جا سکتی ہے کہ یہ ایسی اشیا ہیں جنہیں سائنسی نقطہ نظر سے ہوائی جہاز یا کسی قدرتی مظاہر کے طور پر شناخت نہیں کیا جا سکتا۔
رپورٹ کے مصنفین نے مئی میں منعقدہ میٹنگ کے دوران کہا تھا کہ 27 برسوں میں 800 سے زائد ایسے واقعات کا مشاہدہ کیا گیا جن میں سے دو سے پانچ فیصد ممکنہ طور پر غیرمعمولی ہیں۔
ٹیم کی رکن نادیہ ڈریک نے کہا کہ ’ان کی تعریف یوں کی گئی ہے کہ کوئی ایسی چیز جو آپریٹر یا سینسر کے ذریعے آسانی سے سمجھ میں نہیں آتی یا کوئی ایسی چیز جو کچھ عجیب کر رہی ہو۔‘
امریکی حکومت نے حالیہ برسوں میں یو اے پی کے معاملے کو زیادہ سنجیدگی سے لینا شروع کیا ہے جس کی وجہ اس کا یہ خدشہ بھی ہے کہ ان اشیا کا تعلق کسی دوسرے ملک کی جاسوسی سے ہو سکتا ہے۔