پاکستان

جسٹس مظاہر نقوی کے بعد جسٹس اعجاز الاحسن بھی مستعفی

جنوری 11, 2024 < 1 min

جسٹس مظاہر نقوی کے بعد جسٹس اعجاز الاحسن بھی مستعفی

Reading Time: < 1 minute

سپریم کورٹ کے جسٹس اعجاز الاحسن نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

انہوں نے اج سپریم جوڈیشل کونسل میں شرکت سے معذرت کی تھی۔

جسٹس اعجاز الاحسن کو 2016 میں سپریم کورٹ کا جج بنایا گیا تھا اور وہ ستمبر 2024 میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی ریٹائرمنٹ کے بعد چیف جسٹس بننے جا رہے تھے۔

پاکستان کے آئینی اور مفاد عامہ کے مقدمات میں ان کے فیصلوں کی ایک جھلک:

جسٹس احسن اس بینچ کا حصہ تھے جس نے پاناما کیس کی سماعت کی، اور وہ ان تین ججوں میں سے ایک تھے جنہوں نے شریف خاندان پر کرپشن کے الزامات کی انکوائری کے لیے جے آئی ٹی (ایم آئی، آئی ایس آئی کے نمائندے) کی تشکیل کا حکم دیا۔ وہ پاناما فیصلے پر عملدرآمد بینچ کے رکن بھی تھے۔

وہ ان ججوں میں سے ایک تھے جنہوں نے جولائی 2017 میں نواز شریف کو آرٹیکل 62(1)(f) کے تحت صادق اور امین نہ ہونے پر نااہل قرار دیا تھا۔

اس کی وجہ نواز شریف کی 2013 کے عام انتخابات کے لیے اپنے کاغذات نامزدگی میں اپنے اقامہ اور واپس نہ لیے گئے وصولیوں کو ظاہر کرنے میں ناکامی تھی۔

اگست 2017 میں جسٹس اعجازاحسن کو ثاقب نثار نے پاناما فیصلے کی "نگرانی اور عمل درآمد کی نگرانی کے لیے مانیٹرنگ جج بھی مقرر کیا تھا اور نیب اور احتساب عدالتوں کے ذریعے شریف خاندان کے خلاف کارروائیوں کی نگرانی کی تھی۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے