چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف مہم، جے آئی ٹی تشکیل
Reading Time: 2 minutesپاکستان میں سوشل میڈیا پر سپریم کورٹ اور چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف چلائی جانے والی مہم کے بعد نگراں حکومت نے کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے۔
منگل کو پاکستان میں وکلا کی بڑی تنظیموں نے سوشل میڈیا پر ججوں کو بدنام کرنے والے عناصر کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کے ذریعے سائبر کرائم قانون کے تحت کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔
نگراں وفاقی حکومت نے عدلیہ کے سینیئر ججوں کے خلاف سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر جاری مہم کا نوٹس لیتے ہوئے کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
وزارت داخلہ کی جانب سے جاری نوٹی فیکیشن کے مطابق ججوں کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلانے والوں کی نشان دہی کے لیے مشترکہ تحقیقاتی (جے آئی ٹی) ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل سائبر کرائم ونگ ایف آئی اے کمیٹی کے کنوینر ہوں گے۔
وزارت داخلہ کے مطابق مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ایف آئی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل سائبر کرائم ونگ ہوں گے۔
ٹیم ججوں کے خلاف سوشل میڈیا پر مواد اپ لوڈ کرنے والوں کی نشان دہی کرے گی۔ جے آئی ٹی میں آئی بی کا گریڈ 20 کا ایک اور آئی ایس آئی کا ایک افسر بھی شامل ہوگا۔
ٹیم میں اسلام آباد پولیس کے ڈی آئی جی بھی بطور ممبر شامل ہوں گے جبکہ پی ٹی اے کا نمائندہ بھی کمیٹی کا حصہ ہوگا۔
وزارت داخلہ کی جانب سے قائم ٹیم ججوں کے خلاف مہم میں ملوث ذمہ داران کا تعین کرے گی۔
ٹیم ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے تجاویز بھی مرتب کرے گی اور 15 روز میں وزارت داخلہ کو اپنی رپورٹ جمع کروائے گی۔ ایف آئی اے ہیڈکوارٹرز میں کمیٹی کا سیکریٹیریٹ قائم کیا گیا ہے۔
سنیچر کی رات الیکشن کمیشن کی درخواست پر پی ٹی آئی سے بلے کا نشان واپس لینے کے فیصلے کے بعد سپریم کورٹ کے ججوں کو سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور چیف جسٹس کے تضحیک آمیز کارٹون شیئر کیے جا رہے ہیں.