پاکستان

عمران خان نے عدالت میں کرنل کو پکار لیا، ہر طرف قہقہے

جنوری 19, 2024 4 min

عمران خان نے عدالت میں کرنل کو پکار لیا، ہر طرف قہقہے

Reading Time: 4 minutes

اسلام آباد کی احتساب عدالت میں 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کی سماعت کی گئی مگر عمران خان اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم آج بھی عائد نہ کی جا سکی.

جمعے کو عدالت نے 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں فرد جرم کی کارروائی 24 جنوری تک ملتوی کردی.

عمران خان اور بشریٰ بی بی کیخلاف 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کی اڈیالہ جیل میں سماعت احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر نے کی.

ملزمان کی جانب سے لطیف کھوسہ، شہباز کھوسہ، عثمان گل، سلمان اکرم راجہ عدالت میں پیش ہوئے.

نیب کی جانب سے امجد پرویز، ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی، عرفان بھولا پیش ہوئے.

بانی پی ٹی آئی کی جانب سے 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں وکلاء تبدیلی کی درخواست دائر کی گئی.

عمران خان کی جانب سے نئی وکلاء ٹیم میں بیرسٹر علی ظفر، سکندر ذوالقرنین اور عثمان گل شامل ہیں.

بانی پی ٹی آئی کے نئے وکیل علی ظفر کی عدم موجودگی کے باعث فرد جرم عائد نہ ہوسکی.

عمران خان نے عدالت میں بیان دیا کہ فرد جرم میں لکھی قانونی اصطلاحات وکیل ہی سمجھا سکتے ہیں، وکیل کی غیر موجودگی میں چارج قبول ہی نہیں کرتا.

عمران خان نے کہا کہ یہ سب کچھ خلائی مخلوق کرنل صاحب جو دیکھ رہے ہیں وہ کرا رہے ہیں.

عمران خان نے عدالت میں لگے سی سی ٹی وی کیمرے کے سامنے ہاتھ ہلا کر اونچی آواز میں کہا: کرنل صاحب! عمران بول رہا ہوں.
عمران خان کی حرکت پر عدالت میں قہقہے گونج اٹھے.

عدالت نے 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں فرد جرم کی کارروائی 24 جنوری تک مؤخر کردی.

جیل کے کمرہ عدالت میں عمران خان نے میڈیا سے غیر رسمی بات چیت میں کہا کہ نواز شریف انتخابی مہم چلانے کے لیے نکلا ہے،بتائیں 16 ماہ تک کن ریلو کٹوں کی حکومت تھی، 16 ماہ میں معیشت کا بیڑا غرق کر دیا گیا.

انہوں نے دعوی‌کیا کہ ملک کا سب سے بڑا مسئلہ بیرونی خسارہ تھا جو یہ چھوڑ کر گئے، ہماری حکومت نے گروتھ ریٹ 6اعشاریہ 7 فیصد پر چھوڑا جو انہوں نے صفر کر دیا.

عمران خان نے دعوی کیا کہ ہمارے دور میں مہنگائی 12 اعشاریہ چار فیصد تک گئی جو یہ 38 فیصد تک لے گئے، ہمارے دور میں دہشتگردی نیچے آئی.

ان کا کہنا تھا کہ غنی حکومت سے ہمارے اچھے تعلقات تھے انہوں نے آ کر افغانستان سے بھی تعلقات تباہ کر دیے، ان کی فارن پالیسی کی وجہ سے پاکستان تنہا ہو گیا.

عمران خان نے کہا کہ اتنا کچھ کرنے کے باوجود ان کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں. یہ عوام سے ڈرے ہوئے ہیں میں قوم کو جانتا ہوں کوئی عوام کو شکست نہیں دے سکت.

ایران نے حملہ کر کے غلط کیا ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا، ایران کا دشمن اسرائیل کوشش کرے گا کہ ہمارے تعلقات خراب ہوں.

پاکستان کی معیشت اس وقت بیٹھی ہوئی ہے، ان حالات میں ہمیں تنازعات میں نہیں پڑنا چاہیے. ہمسایوں کو بدل نہیں سکتے ہندوستان سے بھی ہم نے دوستی کی پوری کوشش کی تھی.
افغانوں کو نکال کر ہم نے نفرت کو بڑھایا، تمام مسائل کا حل صاف اور شفاف انتخابات ہیں، بندوقوں سے مسائل حل نہیں ہوتے سیاسی حکومت سیاسی حل ڈھونڈتی ہے. دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہم نے 80 ہزار لوگ شہید کروائے.

انہوں نے تسلٰیم کیا کہ ہمیں حکومت میں لانے سے قبل کمزور کیا گیا تاکہ کنٹرول کیا جا سکے. ریلو کٹوں کی کھچڑی کا مقصد کنٹرول پارلیمنٹ بنانا ہے. 19 مارچ سے کہہ رہا ہوں کہ فری اینڈ فیئر الیکشن کے علاوہ کوئی حل نہیں.

میں نے حکومت بنا کر غلطی کی مجھے دوبارہ الیکشن میں جانا چاہیے تھا. میں باجوا کی میٹھی باتوں میں اگیا تھا. جنرل باجوا کو مدت ملازمت میں توسیع دینا میری دوسری غلطی تھی.
اتحادی حکومت سے بہتر ہوگا کہ ہم اپوزیشن میں بیٹھ جائیں. گندے الیکشن سے ملک میں مزید عدم استحکام پیدا ہوگا.

اقتصادی خسارے کی کمی اور قانون کی بالادستی کے لیے اصلاحات کی ضرورت ہے، اعظم خان نے عدالت میں سچ بولا ہے. اعظم خان کو سافٹ ویئر اپڈیٹ کرنے کے لیے 140 دن پاس رکھا گیا. اعظم خان نے کہا کہ سائفر کو نیشنل سیکیورٹی کمیٹی اور کیبنٹ کے سامنے رکھا گیا تھا. نیشنل سیکیورٹی کمیٹی نے سائفر کی مذمت کی تھی. سائفر صرف دفتر خارجہ میں موجود رہتا ہے

سائفر کا صرف مفہوم دیا جاتا ہے. نو اپریل کی کابینہ میٹنگ میں سائفر کو ڈی کلاسیفائی کر دیا تھا.

پاکستان کی فوج ہماری فوج ہے، 90 فیصد فوجی پی ٹی ائی کو ووٹ دیں گے.

باجوہ نے ایوان صدر ملاقات میں کہاساری فوج تمہارے ساتھ ہے. باجوا کے فیصلوں نے پاکستان کا بیڑا غرق کیا فوج کا اس میں قصور نہیں.

سیاسی ادمی ہمیشہ بات چیت کے لیے تیار ہوتا ہے. پی ڈی ایم سے بھی ہماری کمیٹی نے انتخابات کئے

پی ڈی ایم سے بھی ہماری کمیٹی نے انتخابات کے حوالے سے بات چیت کی تھی

پی ڈی ایم نے کہا تھا کہ جسٹس بندیال کے ہوتے ہوئے الیکشن نہیں کروائے جا سکتے

کسی کو اندازہ نہیں کہ اٹھ فروری کو کیا ہونے والا ہے

میں کسی مارشل لاءکی نرسری میں نہیں پلا. ملک میں غیر یقینی صورتحال ہے ہر روز پبلک کا غصہ بڑھتا جا رہا ہے

اٹھ فروری کو لوگ اپنا غصہ نکالیں گے اور ان کو بڑا دھچکا لگے گا.
جج ہمایوں دلاور کا میچ فکس تھا اس کا دیا گیا فیصلہ معطل ہو گیا پھر بھی مجھے نااہل کر دیا گیا.
15 لاکھ پروفیشنل ملک چھوڑ کر چلے گئے.

عدت کیس میں جو کیا گیا ایسا میں نے کسی ملک میں اسٹیبلشمنٹ کو کرتے نہیں دیکھا.خاور مانیکا کمزور آدمی نکلا، میں ہوتا تو مر جاتا ایسا بیان نہ دیتا. جنہوں نے یہ کیس کروایا وہ کتنے گرے ہوئے لوگ ہیں.

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے