پاکستان

یہ کیا مذاق ہو رہا ہے: عمران خان اور جج ابوالحسنات میں شدید تلخ کلامی

جنوری 27, 2024 3 min

یہ کیا مذاق ہو رہا ہے: عمران خان اور جج ابوالحسنات میں شدید تلخ کلامی

Reading Time: 3 minutes

سائفر کیس کی اڈیالہ جیل میں سماعت کے دوران تحریک انصاف کے سابق سربراہ عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے دفاع کے لیے سرکاری وکلا فراہم کیے جانے پر احتجاج کیا ہے.

آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذولقرنین نے کیس کی سماعت کی تو بانی تحریک انصاف کے وکلا کی عدم موجودگی کے باعث سائفر کیس میں گواہوں کے بیانات پر جرح شروع نہ ہوسکی.

عدالت کے احکامات پر سرکار کی طرف سے مقرر کردہ سرکاری وکلا بھی پیش ہوئے.

سرکاری وکیل ایڈووکیٹ عبد الرحمن بانی تحریک انصاف کی طرف سے ،حضرت یونس شاہ محمود قریشی کی طرف سے پیش ہوئے.

بانی تحریک انصاف اور شاہ محمود قریشی نے سرکاری وکلا صفائی پر اظہار عدم اعتمادکیا.

جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین اور عمران خان کے درمیان شدید تلخ کلامی ہوئی.

شاہ محمود قریشی نے سرکاری وکیل صفائی کی دی گئی کیس کی فائل ہوا میں اچھال دی

جن وکلا پر ہمیں اعتماد ہی نہیں وہ کیا ہماری نمائندگی کریں گے ۔ بانی پی آئی

جج صاحب یہ کیا مذاق چل رہا ہے ؟ بانی تحریک انصاف

میں تین ماہ سے کہہ رہا ہوں کہ سماعت سے پہلے مجھے وکلا سے ملنے کی اجازت دی جائے، بانی تحریک انصاف

بارہا درخواست کے باوجود وکلا سے مشاورت نہیں کرنے دی جاتی ، مشاورت نہیں کرنے دی جائے گی تو کیس کیسے چلے گا ، بانی تحریک انصاف

جج نے کہا کہ جتنا اپ کو ریلیف دیا جا سکتا تھا میں نے دیا.
سائیکل فراہمی کی بات ہو یا پھر وکلا سے ملاقات میں نے اپ کی درخواست منظور کی، میرے ریکارڈ پر 75 درخواستیں ہیں جو ملاقاتوں سے متعلق ہیں.

آپ نے تو ملاقات کا آرڈر کیا لیکن ملاقات کرائی نہیں گئی،بانی تحریک انصاف

ادھر بھی سرکار ادھر بھی سرکار یہ مذاق ہو رہا ہے، ہمیں اتنا حق نہیں کہ اپنے وکلا کے ذریعے کیس لڑ سکیں،شاہ محمود

عمران خان نے کہا کہ کیس کی کاروائی اردو میں ہونی چاہیے،سرکار کی طرف سے تعینات کردہ وکیل صفائی جو انگریزی بول رہے ہیں وہ ہمیں سمجھ ہی نہیں آتی.

بانی تحریک انصاف نے کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے یہ شفاف ٹرائل کے تقاضوں سے متصادم ہے،پاکستان کی تاریخ میں ایسا ٹرائل نہیں ہوا جو اب ہو رہا ہے.

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آپ نے فیصلہ سنانا ہے تو ایسے ہی سنا دیں،انصاف کا گلا گھونٹا جا رہا ہے ۔ نہ اللہ کا ڈر ہے کسی کو نہ ہی ائین و قانون کا۔ شاہ محمود قریشی

مان نہ مان میں تیرا مہمان۔ بانی تحریک انصاف کا سرکاری وکلا پر طنز

ان گھس بیٹھیوں کو تو باہر بھیجیں۔ بانی پی ٹی آئی کی جج سے استدعا

سرکاری وکیلوں کو یہاں طوطا مینا کی کہانی کے لیے بٹھا دیا گیا ہے۔ ہمارے وکلا کو جیل کے اندر نہیں انے دیا جا رہا ۔ شاہ محمود قریشی

اوپن ٹرائل میں کسی کو جیل انے سے کیسے روکا جا سکتا ہے۔ بانی پی ٹی آئی

شاہ محمود قریشی صاحب اگر اپ خود جرح کرنا چاہتے ہیں تو اپ خود بھی کر سکتے ہیں، تین مرتبہ تاریخ دی مگر اپ کے وکلا نے انے کی زحمت نہیں کی۔ جج

یہ سرکاری ڈرامہ نہیں چلے گا اس طرح سے ٹرائل کی کیا ویلیو رہ جائے گی ۔ شاہ محمود قریشی

جج نے کہا کہ میرے لیے اسان تھا کہ میں ڈیفنس کا حق ختم کر دیتا لیکن میں نے پھر بھی سٹیٹ ڈیفنس کا حق دیا۔ اس کسٹڈی کی وجہ سے مجھے یہاں جیل انا پڑ رہا ہے۔ وہ بھی تو کسی ماں کے بچے ہیں جن کے کیس جوڈیشل کمپلیکس میں چھوڑ کر ایا ہوں۔ میں ارڈر کر کر کے تھک گیا ہوں مگر اپ کے وکیل نہیں اتے۔
جج نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اپنے حکم نامے میں کہا تھا کہ اگر ٹرائل میں رکاوٹیں اتی ہیں تو عدالت ضمانت کینسل کر سکتی ہے۔

سپریم کورٹ کے ضمانت کے فیصلے کا بھی مذاق اڑایا گیا۔جیل سے باہر نکلتے ہی ایک اور کیس میں اٹھا لیا گیا۔ شاہ محمود قریشی

شاہ صاحب اس کیس کو لٹکانے کا کیا فائدہ ہے۔ جج

جج صاحب جیل میں کوئی خوشی سے نہیں رہتا۔ شاہ محمود قریشی

میں اپنا وکیل پیش کرنا چاہتا ہوں سرکاری وکیلوں پر اعتبار نہیں۔ شاہ محمود قریشی

اپ اپنے وکیل کو بلا لیں۔ جج

پراسیکیوشن کے نامزد کردہ وکیلوں سے ڈیفنس کروایا جا رہا ہے۔ شاہ محمود قریشی

اس سے تو ثابت ہوتا ہے کہ فیصلہ ہمارے خلاف ہو چکا۔ شاہ محمود قریشی

نجم سیٹھی نے اپنے پروگرام میں کہا کہ سائفر کیس کا فیصلہ پانچ فروری تک ہو جائے گا۔ عثمان گل

نجم سیٹھی کو عدالت بلایا جائے اور پوچھا جائے کہ کہاں سے یہ انفارمیشن ملی۔ شاہ محمود قریشی

اپ کو نجم سیٹھی کی باتوں پر اعتبار ہے یا عدالت پر اعتبار۔ جج

سپریم کورٹ کے ارڈر کی روشنی میں ملزمان کی سائفر کیس میں ضمانت خارج کی جائے۔ پراسیکیوٹر رضوان عباسی

ضمانت کا معاملہ خود دیکھوں گا یہ میرا معاملہ ہے۔ جج ابو الحسنات ذولقرنین

فیئر ٹرائل وہ نہیں جو وکلا صفائی مانگ رہے ہیں ۔ پراسیکوٹر رضوان عباسی

فیئر ٹرائل وہی ہے جو قانون میں دیا ہوا ہے ۔ پراسیکوٹر رضوان عباسی.

عدالت نے جیل حکام کو بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی ان کے وکلا سے فون پر بات کروانے کی ہدایت* کی

وکلاء سے مشاورت کیلئے سماعت میں وقفہ کر دیا گیا.
وقفہ کے دوران میڈیا نمائندوں کو جیل سے باہر بھجوا دیا گیا

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے